اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام یقین رکھیں گندم اور چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف تفصیلی رپورٹ آنے پر کارروائی ہوگی، آئندہ کوئی بااثر لابی عوام کا پیسہ نہیں کھا سکے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وعدے کے مطابق گندم اور چینی کی قیمتوں میں اچانک اضافے کی تحقیقاتی رپورٹ بغیر ردوبدل سامنے لے آئے، ایسی رپورٹ پبلک کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں مزید لکھا ہے کہ سابقہ حکومتوں میں اپنے مفاد اور مصلحتوں کے باعث ایسی رپورٹس جاری کرنے کی اخلاقی جرات نہیں تھی۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیشن سے تفصیلی فرانزک رپورٹ کا انتظار کر رہا ہوں، جو 25 اپریل کو آئے گی جس کے بعد گندم چینی بحران کے ذمہ دار افراد کےخلاف کارروائی ہوگی، رپورٹس آنے کے بعد کوئی بااثر لابی عوام کا پیسہ نہیں کھا سکے گی۔
As promised preliminary reports into sudden price hikes of sugar & wheat have been released immed without alteration/tampering.This is unprecedented in Pak's history.Prev pol ldrships bec of their vested interests & compromises lacked moral courage to order & release such reports
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 5, 2020
ملک میں چینی کے بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ منظرعام پر آگئی جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین کے گروپ نے اٹھایا۔
جہانگیر ترین نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی عمر شہریار کے گروپ نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے، اس بحران میں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر لک کی ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ پہنچا۔
Comments are closed.