پاکستان نے کشمیر سے متعلقق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر بھارتی ردعمل مسترد کر دیا

اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارتی اقدامات کے خلاف وزیراعظم عمران خان کے مذمتی بیان پر بھارتی ردّ عمل مسترد کردیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی مذمت کی تھی جس پر بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے امور کو اندرونی معاملہ قرار دینے کی رٹ، اس کے جھوٹ کو سچ میں تبدیل کرسکتی ہے نہ ہی اس سے بھارت کے غیرقانونی قبضے کو قانونی حیثیت  مل سکتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قیادت اور عوام کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ اس وقت جب دنیا کورونا کی وباء کا مقابلہ کر رہی ہے، بھارت نے کشمیریوں کے لئے ڈومیسائل کے قانون میں تبدیلی کا اقدام کیا۔ جو کہ متعصب بی جے پی سرکار کے اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک مثال ہے۔

عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار آر ایس ایس اور ہندوتوا نظریات کو مسلط کرنا چاہتی ہے۔ جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادیں متنازعہ علاقہ قراردیتی  ہیں۔ اس کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کے تحت کشمیری عوام کے استصواب رائے سے ہی ہوگا۔ بھارت کا کوئی بھی عمل مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دھشت گردی کا جواز نہیں ہوسکتا۔  بھارت کی طرف سے طاقت کا وحشیانہ استعمال کشمیری عوام کو ان کے مقصد سے نہیں ہٹاسکتا۔

Comments are closed.