کورونا پھیلاؤ روکنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کا آئندہ دو ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے آئندہ 2 ہفتے تک لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سندھ اسمبلی آڈیٹیوریم میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس آگئی ہیں تاہم کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھائیں گے، 500 ٹیسٹ کر رہے ہیں تو 50 مریض سامنے آرہے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے میں اموت کی شرح 2.4 فیصد ہے جب کہ 560 افراد صحت یاب ہو گئے ہیں تاہم اگر کوئی سمجھ رہا ہے کورونا پاکستان میں دنیا سے کم ہے تو غلط ہے، ایسا لگ رہا ہے کورونا کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اموات کی شرح 2.4 ہونا بہت تشویشناک ہے، بعض مریضوں کی اسپتال پہنچنے کے 24 گھنٹے میں موت واقع ہوگئی، بعض مریض ایسے بھی آئے کہ انہیں اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا، طبی ماہرین کے مطابق ان کے پھیپھڑے متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا ک اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کورونا کے ہی کیسز ہیں، 15 کیسز ایسے ہیں جن کی ہم نے تدفین کورونا کے مریضوں کی طرح کروائی جب کہ کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہو رہیں، 100 کے قریب اموات ایسی ہیں جن پر کورونا کا شبہ ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاؤن بڑھایا ہے، لاک ڈاؤن ختم نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی ہے لہذا اگلے 14 دن لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا۔ صبح 8 سے شام 5 بجے تک لاک ڈاؤن میں کی پالیسی برقرار رہے گی، جب کہ ہم نے پلمبر، درزی اور ہیئر ڈریسرز کو دکانیں کھولنے سے منع کردیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی تعمیراتی شعبے کو کھولنے کی کیا ضرورت ہے، کوئی کنسٹرکشن سائٹ کھلی نہیں ہونی چاہیے، بلڈر کو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی، کوئی ریسٹورنٹ کھولے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی تاہم ہوم ڈلیوری پر ایس او پیز کو فالو کرنا ہو گا۔

Comments are closed.