اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا ہے کہ کون سا قانون نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کو کسی کی شہریت منسوخی کا اختیار دیتا ہے؟ نادرا کو سمجھایا ہے غیر قانونی کام نہ کریں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت نادرا حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ کسی کی شہریت منسوخ کرے، مجھے کوئی ایک قانون بتائیں جس کے تحت نادرا ایسا فیصلہ کر سکتا ہے؟
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ ان کا کہنا تھا کہ کس نے نادرا کو یہ اختیار دیا کہ وہ کہے فلاں شخص پاکستانی نہیں، نادرا کو کتنی بار سمجھا چکے ہیں ایسا نہ کرے، انہوں نے استفسارکیاکہ کس قانون کے تحت نادرا کے پاس کسی کی شہریت منسوخ کا اختیار ہے،نادرا کو سمجھایا ہے غیر قانونی کام نہ کریں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے کہاکہ عبدالرحیم نامی درخواست کا تعلق افغانستان سے ہے،عبدالرحیم کا تعلق افغانستان سے ہونے کے باعث شناختی کارڈ منسوخ کیا گیا، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Comments are closed.