بھارت عالمی قوانین کی پامالی سے ہندوتوا اور دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ بھارت نے عالمی قوانین پامال کرکے ثابت کیا کہ بھارت ہندوتوا اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، جس میں مستقبل کی حکمت عملی اور ہرطرح کے حالات سے نمٹنے کے اقدامات زیر غورآئے، آرمی چیف نے رمضان المبارک میں سول اداروں کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ علمائے کرام، طبی عملہ اور سیکیورٹی سمیت  دیگر اداروں کو خدمات پر خراج تحسین  پیش کرتے ہیں، میڈیا نے کورونا سے متعلق آگہی میں شاندار کردار ادا کیا، آئندہ 15 روز انتہائی اہم ہیں، دعا ہے رمضان کی برکت سے پاکستان اور دنیا کو کورونا سے نجات ملے۔ عوام اپنے گھروں کو عبادت گاہ بنائیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر  بھارتی جارحیت  کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے 850 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارت نے جان بوجھ کر ایل او سی پر آبادیوں کو نشانہ بنایا، بھارتی جارحیت کا سخت نوٹس لیا گیا۔ موجودہ صورتحال میں بھی بھارت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں لگائی گئی نفرت کی آگ پورے بھارت میں پھیل چکی ہے۔

میجر جنرل بابر افتخارنے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا کو کورونا وائرس چیلنج کا سامنا ہے، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے دنیا بھر میں سیز فائر کی اپیل کی، آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا، پوری دنیا نے کورونا وبا کو اسلام سے جوڑنے کی مذموم بھارتی کوشش کی مذمت کی۔ بھارت نے عالمی قوانین پامال کرکے ثابت کیا کہ وہ ہندوتوا اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں کورونا کے حوالے سے جھوٹی خبر پھیلانے کی کوشش کی۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، پاک فوج کے تمام دستیاب وسائل اس وبا سے نمٹنے کیلیے استعمال ہو رہے ہیں، پاک فوج نے انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، لاکھوں مستحق افراد کو راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان آرمی کی 5 لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تفتان ،طورخم  اور چمن میں قرنطینہ اور آئسولیشن سہولتیں قائم کر دی ہیں، 17 مختلف پروازوں کے ذریعے امدادی سامان ملک کے مختلف علاقوں تک پہنچایا جاچکا ہے، ہمیں اپنے وسائل اور کوششوں کو یونین کونسل سطح تک لے کر جانا ہے جس کے لئے منصوبہ بندی کرلی ہے۔

Comments are closed.