اسلام آباد: پاکستان میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس کے پیش نظر وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے کی توسیع کردی ہے۔ تاہم عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ عدم تعاون اور بے احتیاطی کی صورت میں عیدالفطر کے موقع پر سخت پابندیاں لگانی پڑیں گی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہوا، جس میں وفاقی و صوبائی وزراء کے علاوہ صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں لاک ڈاؤن میں توسیع سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔
وفاقی حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے توسیع کا فیصلہ کیا ہے جب کہ صوبائی حکومتیں صوبوں میں صورتحال کے مطابق فیصلہ کریں گی۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں صوبوں نے بھی اپنی تجاویز دیں، اور فیصلہ کیا گیا کہ رمضان میں سحر اور افطار کے دوران لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال 9 مئی 15 رمضان المبارک تک برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلوں پر عمل درآمد صوبوں کے ذریعے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھا رہے ہیں، اگر عوام احتیاط کریں گے توعید کے بعد مزید بہتری آئے گی۔
اس کے ساتھ ہی اسد عمر نے خبردار کیا کہ اگر عوام کی جانب سے حکومت سے تعاون کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا اور احتیاطی تدابیر اورہدایات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے اور حکومت کو مجبوراً عیدالفطر کے موقع پر بھی سخت بندشیں لگانا پڑیں گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اب تک57 لاکھ خاندانوں میں 69 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں، اور احساس ایمرجنسی ریلیف پروگرام رمضان میں بھی جاری رہے گا، پاک فوج سول انتظامیہ کی بھرپورمدد کررہی ہے۔
Comments are closed.