وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن آئندہ دنوں میں بتدریج نرم کرنے کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن آئندہ دنوں میں بتدریج نرم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں ملک بھر سے پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی وزرائے اعلی سمیت وفاقی وزراء ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا کی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مرض سے متعلق خدشات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کے بارے میں پارٹی اراکین کو گائیڈ لائینز فراہم کرتے ہوئے انہیں اپنے اپنے حلقوں میں ٹائیگرفورس کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، ہرشعبے کے لئے حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کیے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مشکل حالات کے باوجود مجموعی طور ایک کھرب 25  ارب روپے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا، ملک کے سوا ایک کروڑ مستحق خاندانوں کو 12 ہزار روپے میرٹ پر فراہم کیے جارہے ہیں، مزدوروں اور ورکرز کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے بھی ایک خصوصی پروگرام کا اجراء کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندگان حکومت کی جانب سے ریلیف پیکیج سے مستحقین کو فائدہ یقینی بنائیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے ٹائیگر فورس میں شمولیت اختیار کی، دس لاکھ رضاکاروں پرمشتمل کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو برؤے کار لانے کے لئے ٹی او آرز تیار کیے جا چکے ہیں، خدمت کے جذبے سے سرشار یہ ٹائیگرفورس عوام کو ریلیف کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کے لیے عوام کی خدمت کا بہترین موقع ہے، موجودہ وقت سارے اختلافات بھلا کر قوم کی خدمت کا تقاضا کرتا ہے۔ معلوم ہے ہر کوئی اپنی استعداد میں کام کررہا ہے، موجودہ صورتحال میں ایک ٹیم بن کرکام کرنا ہوگا، اتحاد اور نظم و ضبط کے ساتھ کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک ہر صورت پہنچانے ہیں، ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتظامیہ کے ساتھ مل کرقیمتوں پرنظررکھیں، ارکان اسمبلی کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کومتحرک کریں۔ حکومتی گائیڈ لائنزپرعملدرآمد کروانے میں انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کریں۔ ارکان اسمبلی مساجد میں ایس اوپیزپرعملدرآمد کرانے میں بھی کردارادا کریں۔

Comments are closed.