جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کو بہروپیا قرار دے دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کی کارروائی رکوانے سے متعلق کیس میں نئی درخواست ‏جمع کرا دی ہے، جس میں معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کو دغا باز اور بہروپیا قرار دیتے ہوئے ان کی پاکستانی شہریت پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے دائر نئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق اٹارنی جنرل، وزیرقانون اورشہزاد اکبرنے حکومتی ایماء اور بدنیتی پر مبنی ریفرنس ‏تیار کیا، وزیرقانون فروغ نسیم نے اپنی ہی حکومت کے اٹارنی جنرل ‏انورمںصورکو جھوٹا کہا۔

 درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم بانی ایم کیوایم کو نیلسن منڈیلاسے تشبیہ دیتے ‏رہے، شہزاد اکبر دغا باز اور بہروپیا ہے، قانون میں کہیں درج نہیں کہ خود ‏مختار بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی جائیں،لگائے گئے الزامات پرایف بی ‏آر نے کوئی نوٹس نہیں بھیجا۔

وزیر قانون فروغ نسیم توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، وزیر قانون نے18 فروری کو ‏انور منصورخان کے ججز کیخلاف بیان کی مخالفت کی نہ ہی اسے روکا،سابق اٹارنی ‏جنرل کے ججز کیخلاف بیان کو مرکزی درخواست اور ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

درخواست کے مطابق ‏صدر مملکت خود کہہ چکے ہیں ریفرنس تیار کرنے والے وزیر قانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل انور منصور ‏ہیں، وزارت قانون اپنے جواب میں کہہ چکی ہے کہ وزیراعظم کو سمری اٹارنی جنرل ‏کے مشورے کے بعد بھیجی گئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے پاکستانی ‏ہونے پر بھی سوال اٹھا دیا، کہا کیا شہزاد اکبر پاکستان کے شہری ہیں یا دوہری ‏شہریت رکھتے ہیں؟ کیا شہزاد اکبرنے اپنے انکے اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کیے؟ کہا ‏شہزاد اکبر کو غیرقانونی طورپرایسٹ ریکوری یونٹ کا چیئرمین بنایا گیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست میں مزید کہا ہے کہ بیرسٹر شہزاد اکبر ‏نے میری اور میرے خاندان کی معلومات حاصل کیں، شہزاد اکبر کا موجودہ حکومت کے ساتھ ‏کوئی لینا دینا نہیں، معاون خصوصی کا عہدہ آئین میں کہیں موجود ہی نہیں، شہزاد ‏اکبر نے ریاست اور ریاستی اداروں کے جھنڈے کا غلط استعمال کیا۔

واضح رہے کہ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی فل کورٹ 2 جون کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ‏ریفرنس کی کارروائی رکوانے کی درخواستوں پر سماعت کرےگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی کے وکیل ‏منیرملک نے کراچی رجسڑی سے ویڈیو لنک کے زریعے دلائل دینے کی درخواست ‏دائرکردی۔ کہا کہ کورونا وائرس کے اسلام اباد پہچنا آسان نہیں۔

Comments are closed.