پاکستان نے افغان صدر اشرف غنی کی خصوصی درخواست پر اسلام آباد میں ہونے والی افغان امن کانفرنس عیدالاضحیٰ کے بعد تک ملتوی کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے تاشقند میں ملاقات کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی افغان امن کانفرنس ملتوی کرنے کی درخواست کی اور موقف اپنایا کہ امن عمل آگے بڑھانے کے حوالے سے منعقد ہونے والی اس اہم کانفرنس میں بااختیار وفد شرکت کیلئے بھیجنا چاہتے ہیں۔
افغانستان کے صدر نے کہا کہ افغانستان اور خطے کے تیزی سے بدلتے حالات کے پیش نظر زیادہ تیاری سے امن کانفرنس میں شرکت کرنا چاہتے ہیں، اشرف غنی کی درخواست کے بعد امن کانفرنس ملتوی کردی جو عیدالاضحیٰ کے بعد منعقد کیے جانے کا امکان ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل سے متعلق ہونے والی کانفرنس عیدالاضحیٰ کے بعد تک ملتوی کی گئی ہے، کانفرنس کے لئے نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کیلئے پاکستان کی کوششیں جاری ہیں، افغان امن و مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے امن کانفرنس17 سے19 جولائی کو اسلام آباد میں ہونا تھی،جس میں شرکت کے لئے افغانستان کے 30 مندوبین کو دعوت نامے بھجوائے گئے۔
ذرائع کے مطابق افغان اعلی قومی مفاہمتی کونسل کےچئیرمین عبداللہ عبداللہ کو امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، گلبدین حکمت یار، چئیرمین مسعود فاونڈیشن احمد ولی، سابق صدرحامد کرزئی، سابق نائب صدر احمد ضیا مسعود کو بھی امن کانفرنس کیلئے مدعو کیا گیا تھا
وزیراعظم عمران خان نے امن کانفرنس کے شرکا سے خطاب کرنا تھا، اس اہم بیٹھک میں طالبان قیادت کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی کیونکہ طالبان سیاسی دفتر کے قائدین امن عمل کے حوالے سے ماضی میں اسلام آباد کے دورے کر چکے ہیں۔
Comments are closed.