کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی یونین کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ اپنے سربراہی مذاکرات میں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالیوں کا مسئلہ اٹھائیں۔
یورپی یونین کے اعلیٰ حکام آج ہفتہ پرتگال کے شہر پرتو سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سمیت اعلیٰ بھارتی حکام سے مذاکرات کریں گے۔ علی رضا سید نے ان مذکرات میں شرکت کرنے والے یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل، یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا ونڈورلائن اور یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتی نمائندہ جوزف بوریل کو بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے حوالے سے ایک کھلا خط لکھا ہے۔
علی رضا سید نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ کشمیر کونسل یورپ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں یورپی یونین سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ بھارتی حکام کے ساتھ اپنے مذاکرات میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر بات کرے۔ اس وقت محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی ، فاروق احمد ڈار اور دیگر کشمیر حریت رہنماؤں سمیت سینکڑوں کشمیری بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جیلوں میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور کشمیری نظر بندوں کو جیلوں میں علاج معالجے کی سہولیات میسر نہیں۔ یہ افسوسناک ہے کہ طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی بھارتی حراست کے دوران وفات پا گئے جبکہ دیگر نظر بندوں کی زندگی کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔
علی رضا سید نے لکھا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بھی سخت پابندیاں عائد ہیں اور انہیں بھارتی مظالم کے حوالے سے لکھنے اور آواز اٹھانے کی اجازت حاصل نہیں۔ یورپی یونین بھارت کے ساتھ اپنے سربراہی مذاکرات میں کشمیری حریت رہنماؤں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے اور اسے انسانی حقوق کی پاسداری کا پابند بنائے۔
Comments are closed.