امریکی اداکارہ انجلینا جولی کا اظہار رائے کی آزادی پر اظہارِ تشویش: “میں اپنے ملک کو نہیں پہچانتی”

آسکر ایوارڈ یافتہ امریکی اداکارہ انجلینا جولی نے سپین کے ایک فلم فیسٹیول میں اپنی نئی فلم “کوچر” کی نمائش کے دوران اظہارِ رائے کی آزادی کو لاحق خطرات پر گہری تشویش ظاہر کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک امریکہ کو اس وقت مزید پہچان نہیں پا رہیں۔

ٹرمپ دور میں آزادی اظہار پر کریک ڈاؤن

جولی کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث آزادیٔ اظہار کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایک صحافی نے جب ان سے پوچھا کہ کیا وہ اس صورتِ حال سے خوفزدہ ہیں تو ان کا کہنا تھا:
“میں اپنے ملک سے محبت کرتی ہوں، لیکن میں اس وقت اپنے ملک کو نہیں پہچانتی۔”

جولی کا انتباہ: “بہت بھاری وقت ہے”

انجلینا جولی نے مزید کہا کہ دنیا میں کہیں بھی کوئی بھی چیز جو لوگوں کو تقسیم کرے یا آزادی اظہار کو محدود کرے، وہ خطرناک ہے۔ ان کے مطابق یہ ایک بہت بھاری اور نازک وقت ہے جسے ہلکا نہیں لینا چاہیے۔

ذاتی جدوجہد اور کینسر سے وابستگی

اداکارہ نے 2013 میں کینسر سے بچاؤ کے لیے میڈیکل سرجری کروائی، جس میں پہلے چھاتی کی سرجری اور بعد ازاں بیضہ دانی اور فیلوپین ٹیوبیں ہٹا دی گئیں۔ ان کی والدہ کی موت کینسر کے باعث ہوئی تھی، اور جولی کا کہنا ہے کہ فلمسازی کے دوران وہ اکثر اپنی ماں کو یاد کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا: “میری خواہش ہے کہ میری ماں بھی اتنی ہی کھل کر بات کر پاتیں جتنا میں کر پائی ہوں۔”

خواتین اور کینسر پر زور

انجلینا جولی نے خواتین میں کینسر پر توجہ دینے کو نہایت اہم قرار دیا۔ ان کے مطابق یہ مرض براہ راست خواتین کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس پر کھل کر بات کرنا ضروری ہے۔

فلمی کیریئر اور اعزازات

انجلینا جولی نے 1999 میں فلم “گرل، انٹرپٹڈ” میں شاندار کردار نگاری پر آسکر ایوارڈ جیتا تھا۔ آج بھی وہ ہالی ووڈ کی سب سے زیادہ بااثر اور مقبول شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔

Comments are closed.