حریت کانفرنس کا قید و نظربند رہنماؤں اورکارکنوں کی بگڑتی صحت پر اظہارتشویش

سری نگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اوردیگر حریت رہنماؤں، تنظیموں نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیرقانونی طورپر نظربندحریت رہنماؤں اورکارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس اور حریت رہنماؤں شبیراحمد ڈار، ڈاکٹر مصعب اورانسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتونے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں سینٹرل جیل سرینگر اورکپواڑہ سب جیل سے درجنوں نظربندوں کی وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقلی کی مذمت کی۔

انہو ں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، آسیہ اندرابی اورڈاکٹر عبدالحمید فیاض سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کے لئے اپناکردار ادا کرے۔

دریں اثناءحریت رہنماوں خواجہ فردوس، عبدالصمد انقلابی، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور پیر پنجال پیس فاؤنڈیشن نے اپنے الگ الگ بیانات میںعلاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مودی حکومت کے مذموم منصوبے کے تحت بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل وغارت کا نیا سلسلہ شروع کرنے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجیوں نے رواں ماہ اگست میں محاصروں اورتلاشی کارروائیوں کی آڑ میںبڑی تعدادمیں کشمیر ی نوجوانوں کو شہید کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو شہید کرکے ان کی میتوں کی بے حرمتی بھی کررہے ہیں۔

ادھر لداخ کے لہہ اور کارگل اضلاع میں پیپلز موومنٹ اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج رہے۔ لہہ اور کارگل میں سما جی،مذہبی اورسیاسی تنظیموں کا اتحاد 5 اگست 2019 کے بعد تشکیل دیا گیا جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے علاقے کو فوجی محاصرے میں لے لیا تھا۔ ہڑتال لداخ کے آئینی حقوق کی بحالی کے لیے کی گئی

Comments are closed.