غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں حالیہ اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ظلم وبربریت کی پالیسی سے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کیاجاسکتا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی رہنماؤں غلام احمد گلزار اور مولوی بشیر احمد عرفانی نے آج بارہمولہ کے دورے کے موقع پر کہا کہ بھارت تنازعہ کشمیر کوخود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے گیاتھا اوراسے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے کا کوئی اخلاقی یا قانونی جواز نہیں ہے۔
حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ حریت رہنما کشمیری دانشور اور آزادی پسندرہنما عبدالحمید کریمی کے آبائی گھر بھی گئے جو گزشتہ روزراولپنڈی میں انتقال کرگئے تھے۔
سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے بارہمولہ میںمرحوم آزادی پسند رہنما کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس کو بدلتے ہوئے جغرافیائی اور سیاسی منظرنامے میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تنازعہ کشمیرکو دنیابھر میں اجاگرکرنے میں اہم کردار ادا کرنے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی تعریف کی۔ میرواعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم، انجینئر ہلال احمدوار اور جموں وکشمیر ماس موومنٹ نے علاقے میں جاری محاصروں اورتلاشی کارروائیوں کی مذمت کی
Comments are closed.