کل جماعتی حریت کانفرنس کا پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیرمقدم

سرینگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کُل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے مودی سرکار کوخبردار کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے غیرقانونی اقدامات سے باز رہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اراضی قوانین کو ختم کرنے اور غیرمقامی ہندووں کی متنازعہ علاقے میں آبادکاری کی بھارتی سازشوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلاخلاف ورزی قراردیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے کشمیر ی عوام کی طرف سے دی گئی بے مثال قربانیوں کومد نظر رکھتے ہوئے پاکستان مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جاری قتل و غارت ،جبری گرفتاریوںاور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو تمام بین الاقوامی فورموں پر اجاگر کرنے کے لئے اپنی مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا۔

مولوی بشیر احمد عرفانی، خواجہ فردوس اور جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ سمیت حریت رہنماو ¿ں اور تنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموںوکشمیر میں نوجوانوں کی جبری گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں کی تباہی کو جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ بھارتی فوج محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کی آڑ میں نسل کشی کرکے مقبوضہ علاقے میںخوف ودہشت کا ماحول پیدا کررہی ہے۔

خواجہ فردوس نے کہاکہ بھارت نے اپنے زرخریدایجنٹوں کو مقبوضہ علاقے میں ایک بار پھر فعال کردیاہے تاکہ دنیا کو دکھایاجائے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہیں۔ رہنماو ¿ں نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نئی دہلی میں نام نہاد کل جماعتی کانفرنس منعقد کرکے کشمیری عوام کو بے وقوف نہیں بناسکتی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 24 جون کو منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں تقریباً 14 سیاسی رہنماو ¿ں کو مدعو کیا ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ دعوت نامے صرف بین الاقوامی برادری کوگمراہ کرنے کی ایک چال ہے۔

Comments are closed.