سائفرکیس: عمران خان ، شاہ محمود قریشی کی درخواستیں مسترد، اسد عمر کی ضمانت منظور

 اسلام آباد:آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست بعد ازگرفتاری  کی درخواستیں مسترد کردیں  جبکہ اسدعمرکی درخواست قبل از گرفتاری منظورکرلی گئی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کی بعد ازگرفتاری جبکہ اسدعمر کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ اسد عمرکیخلاف ابھی ناقابل تردید شواہد موجود نہیں اس لیے ان کی گرفتاری مطلوب نہیں۔ عدالت نے کہاکہ اسدعمر کی ضمانت کو باقی دو سے الگ کرکے فیصلہ کرنا ہے۔ عدالت نے 50ہزارروپے مچلکوں کے عوض اسدعمرکی ضمانت منظورکرلی ۔

چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلاء بابر اعوان ،سلمان صفدر، شعیب شاہین اور شیر افضل بھی آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اگر سائفر چوری ہوگیا تھا تو اس پر دوسری کابینہ میٹنگ کیسے ہوئی؟ بابر اعوان نے سابق آرمی چیف کی ویڈیو گفتگو موبائل فون کے ذریعے عدالت کو دیکھائی اور کہا کہ ویڈیو میں کہا گیا کہ سائفر نہیں وہ کاغذ تھا۔ اعظم یہاں نہیں تو یہ مزید تفتیش کا کیس ہے۔ عدالت نے استفسارکیاکہ سننے میں آرہا ہے ڈاکیومنٹ گم ہوگیا، وہ ڈاکیومنٹ کہاں گیا ؟ وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ڈاکیومنٹ کی ذمہ داری پرنسپل سیکریٹری کی ہے، اعظم خان کو اس کیس میں شامل تفتیش ہی نہیں کیاگیا ۔۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو بعد ازاں سنایاگیا۔۔  آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست بعد ازگرفتاری  کی درخواستیں مسترد کردیں۔

تحریر ی فیصلے میں کہا گیاہے کہ ہمیں اس بات سے نظر نہیں پھیرنی چاہیے کہ یہ ایک ٹاپ سیکرٹ کیس ہے، چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی مقدمے میں ایک کردار کے تحت نامزد ہیں اور دونوں کے خلاف کافی مجرمانہ مواد موجود ہے۔ایف آئی آر کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی نے دفعہ 5 اور 9 کے تحت ناقابل ضمانت جرم کا ارتکاب کیا۔ ضمانت مسترد کرنے کیلئے ریکارڈ ہی کافی ہے، اس لیے چیئرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

Comments are closed.