متحدہ عرب امارات میں آج سے شروع ہونے والے ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی کی دبئی میں شاندار تقریب کے دوران رونمائی کر دی گئی۔ تقریب میں تمام شریک ممالک کے کپتان موجود تھے۔ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے ٹرافی کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر میڈیا سینٹر میں گہما گہمی عروج پر رہی جبکہ پاکستان اور بھارت کے کپتانوں کی مصافحہ اور مختصر گفتگو تقریب کا سب سے نمایاں لمحہ بن گئی۔
پاکستانی کپتان کا اعتماد اور تیاری
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم ایشیا کپ کے لیے پوری طرح تیار ہے اور کھلاڑی اس چیلنج کو اعتماد کے ساتھ قبول کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ہمارے لیے ایک امتحان ہے، لیکن ہم پرجوش ہیں اور ایک ٹیم کے طور پر کھیلنے کی کوشش کریں گے۔”
چیلنجز اور حکمتِ عملی
سلمان علی آغا نے مزید کہا کہ انہیں اپنی ٹیم کے مسائل اور بہتری کے پوائنٹس کا بخوبی اندازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز ضرور آئیں گے مگر پاکستانی ٹیم ان سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ کپتان کے مطابق، کھلاڑی ماضی میں بھی ٹیم کی طرح پرفارم کر چکے ہیں اور مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی جاری رکھنے کی کوشش کریں گے۔
پاک بھارت مقابلے پر ردعمل
ایک سوال کے جواب میں قومی کپتان نے کہا کہ پاک بھارت میچ کے حوالے سے کوئی خاص ہدایت نہیں دی گئی، بلکہ ٹیم اپنی کارکردگی پر توجہ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “ٹی 20 فارمیٹ میں کسی ٹیم کو فیورٹ نہیں کہا جا سکتا، ہر میچ نئی حکمتِ عملی کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔”
یو اے ای کنڈیشنز کا فائدہ
سلمان علی آغا نے مزید کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں نے پی ایس ایل سمیت کئی بڑے ٹورنامنٹس دبئی اور شارجہ میں کھیلے ہیں جس سے انہیں یو اے ای کی کنڈیشنز کا اچھا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی کوشش ہے کہ بہترین کھیل پیش کر کے ایک نئی مثال قائم کی جائے۔
Comments are closed.