ہزارہ برادری نے وزیراعظم کی آمد تک میتوں کی تدفین سے انکار کردیا

سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ میں دھرنے دئیے ہزارہ برادری اور وزیر داخلہ شیخ رشید کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ ہزارہ برادری نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کی آمد تک میتوں کی تدفین نہیں کریں گے ۔

 اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید ہزارہ برادری سے مذاکرات کے لیے احتجاجی کیمپ پہنچے تاہم مظاہرین نے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم کی آمد اور صوبائی حکومت کے مستعفی ہونے کی شرط عائد کی۔شیخ رشید نے کہا کہ مچھ سانحہ ظلم اور زیادتی ہے، اس سانحے پر شرمندہ ہوں، وزیراعظم نے خصوصی طور پر کوئٹہ بھیجا، وزیراعظم نے پیغام دیا ہے کہ سانحہ مچھ کے مجرموں کو معاف نہین کیا جائے گا۔ دہشت گردی کرنے والوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔

 وزیر داخلہ نے کہاکہ آپ شہداء کی تدفین کرائیں، آپ جو دن تجویز کریں اسلام آباد آجائیں، تمام شیعہ برادری کو مکمل سیکیورٹی دی جائے گی جب کہ مچھ سانحہ کے متاثرین کو صوبائی حکومت 15 لاکھ روپے اور وفاقی حکومت 10 لاکھ روپے دے گی۔

اس موقع پر ہزارہ برادری کے رہنما آغا سید محمد رضا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود کوئٹہ تشریف لائیں اور یہاں آئیں اور ان سب معاملات کو دیکھیں، 22 سال سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں جینے کا حق ملنا چاہیے، ہمیں نفسیاتی اور اقتصادی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے، لاپتا افراد میں اگر کوئی مجرم ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے، وزیراعظم کی آمد تک میتوں کی تدفین نہیں کریں گے۔

ہزارہ برادری کے رہنما نے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کابینہ فوری مستعفی ہو اور مچھ سانحے کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیٹی کا اعلان کیا جائے۔وزیر داخلہ نے سانحہ مچھ سے متعلق جوڈیشل کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے استعفے کے سوا تمام مطالبات مانتا ہوں، وزیراعظم کو مظاہرین کے پیغام سے آگاہ کروں گا اور لاپتا افراد کے معاملے پر وزیراعظم سے ملاقات کراؤں گا۔

Comments are closed.