اسلام آباد:بلوچستان عوامی پارٹی نے وزارت نہ ملنے پر وفاقی حکومت کو ساتھ چھوڑنے کی دھمکی دے دی،آج سینیٹ ا جلاس میں ایوان سے واک آؤٹ بھی کردیا، سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا، حکومتی ارکان کا رویہ یہی رہا تو جواب مل جائے گا، پیپلز پارٹی نے اپوزیشن بینچوں پر آنے کی دعوت دے دی۔
سینیٹر پرنس عمر احمد زئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان عوامی پارٹی کو گرے لسٹ میں ڈال رکھاہے، وفاقی کابینہ میں نمائندگی نہیں دی گئی تو آئندہ اجلاس میں نہیں آئینگے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے دعوت دی ، بے اے پی اپوزیشن بنچز پر آجائے ، محرومیوں کا ازالہ کریں گے ۔بی اے پی اراکین کے واک آؤٹ پر وفاقی وزراء شبلی فراز اور اعظم سواتی انہیں منا کر واپس ایوان میں لے آئے۔ ایوان واپسی پر سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ وزارت کے لیے نہیں، بلوچستان کے حقوق کے لیے واک آوٹ کیا۔حکومتی ارکان کا رویہ یہی رہا تو آپ کو جواب مل جائے گا۔
وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بی اے پی کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کی مشکلات حل کرنے کے لیے انہیں وفاق سے سپورٹ درکار ہے جو ہم انہیں دے رہے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی والے ہمارے اتحادی ہیں اور رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی اے پی نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ وہ وزیراعظم کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی کا مطالبہ ناجائز نہیں ہے، وزیراعظم میرٹ پر ان کی گزارشات سنیں گے اور فیصلہ کریں گے۔واضح رہے کہ 4 آزاد سینیٹرزکی حمایت کیساتھ سینیٹ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے راکین کی تعداد 12 جبکہ قومی اسمبلی میں 6 ہے ۔
Comments are closed.