نہاری، حلوہ کھانے کیلئے بنائے گئے اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے،بلاول بھٹو زرداری

عباس پور: عباس پور آزاد کشمیر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیریوں کے فیصلےکودہلی اور اسلام آباد کو مانناپڑے گا، کشمیری حکم کریں کل جنگ کریں تو کل جنگ ہوگی، کشمیرکےعوام کےساتھ مل کر مقبوضہ وادی کا مقدمہ لڑیں گے، کشمیرکیلئےہزارسال جنگ کرناپڑےتوکرینگے، مقبوضہ کشمیرمیں جوظلم ہورہاہےوہ آزادکشمیرکےعوام کیلئےناقابل قبول ہے، اس طرف ظلم کے پہاڑتوڑےجارہےہیں،عمران کا جواب ہوتاہےمیں کیاکروں؟؟، مودی کےظلم پرعمران خان کا جواب سے کیا آپ مطمئن ہو، ہم مودی کیلئےدعامانگتےہیں نہ اسے شادیوں کی دعوت دیتےہیں۔

 بلاول بھٹو نے کہاکہ یہ الیکشن کشمیرکیلئے اہم ترین الیکشن ہے، پچیس جولائی کو آزادکشمیرمیں وزیراعظم منتخب کرکےبنی گالہ سے کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے، دونوں طرف ایک ہی آوازہوگی ،کشمیرپرسودانامنظور۔

 چئیرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ اسلام آباد کا رخ کریں گے، بنی گالا کی طرف آئیں اور کٹھ پتلی کو بھگائیں گے، منافق جھوٹ بولتاہے اور یوٹرن لیتاہے، پچاس لاکھ گھربنانےوالےنےلوگوں سے چھت چھین لی، کشمیریوں کی ذمہ داری ہےکٹھ پتلی سے خود کو بچائیں، کشمیرکےعوام نے سب کو بھگتاہے، کٹھ پتلی پورے ملک کا خون چوس رہاہے۔

نون لیگ پر تنقید کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہم تین سال سے اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اپنے سیاسی مخالفین کوملنےجیل تک پہنچے، لیکن ہمارے سیاسی حلیف ساتھ مل کرکٹھ پتلی کوگرانےمیں سنجیدہ نہیں، ہم عمران کو ایک انچ کی بھی گنجائش نہیں دیں گے، ضمنی الیکشن میں ہم نے عمران خان کو شکست دی، جبکہ ہمارے دوست چاہتے تھے کہ ضمنی الیکشن عمران کو تحفے میں دیں، پاکستان پیپلز پارٹی کسی کے پاؤں نہیں پکڑےگی، آپ کہتے تھے آر یا پارہوگا، اب پاؤں پکڑ رہے ہو، نظریاتی سفرآرپارسے ہوتے ہوئے پاؤں پکڑنےتک پہنچ چکےہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ہم نے بجٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا سوچا تھا، آصف زرداری کو اسپتال سے لے کر آئے لیکن ادھر دیکھا تو خاموشی تھی، ہم امید رکھتے تھے کہ شہباز شریف اور مولانا ان ممبران سے پوچھیں گے کہ وہ اسمبلی اجلاس میں کہاں تھے، فضل الرحمان ان کو شوکاز دیں جو بجٹ اجلاس سے غائب تھے، نہاری، حلوہ کھانے کیلئے بنائے گئے اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے، لیکن وہ اب بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے خلاف تحریک عدم اعتمادد لائیں توہم ان کے ساتھ ہیں۔

Comments are closed.