قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے براڈ شیٹ معاملے میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو طلب کرلیا۔ چئیرمین کمیٹی جاوید لطیف نے کہاہے کہ چئیرمین نیب آکر بتائیں، براڈ شیٹ کو پیسہ کیوں اور کیسے دیا گیا؟ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے فیصلے کی مخالفت کر دی ۔
چئیرمین نیب کو آئندہ اجلاس میں بریفنگ کے لیے طلب کیا گیا تو شبلی فراز نے اعتراض کیا ۔ اس پر چئیرمین جاوید لطیف اور شبلی فراز کے درمیان تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔شبلی فراز نے کہاکہ چئیرمین نیب کو کیوں طلب کیا جائے ؟اگر ایسا ہوا تو کل کوئی بھی کمیٹی کسی بھی سابق وزیر اعظم کو طلب کرلے گی ۔کمیٹی چیئرمین جاوید لطیف نے کہاکہ نیب کے معاملے پر حکومت کے پر جلتے ہیں، چئیرمین نیب کمیٹی کو آکر بتائیں کہ براڈ شیٹ کو پیسہ کیوں اور کیسے دیا گیا؟ ایک ادارے کی غلطی کی وجہ سے عوام کے ٹیکس کے اربوں روپے ادا کرنے پڑ ے ، ایک دوسری کمیٹی نے چیئرمین نیب کو بلایا تواس کا اجلاس ہی ملتوی کردیا گیا
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے ،تمام سوالات کے جواب ملیں گے، اس لیے چئیرمین نیب کو طلب کرنا درست نہیں۔پیپلز رہنما نفیسہ شاہ کاکہناتھا کہ کمیٹی کا اختیار ہے کسی کو بھی طلب کرلے، اس کیس سے پاکستان کا امیج بری طرح متاثر ہواہے۔
Comments are closed.