سائفر کیس پھر اڈیالہ جیل منتقل،کیس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی

  اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت  اڈیالہ جیل میں ہوگی ، میڈیا اور پبلک کو بھی آنے کی اجازت ہو گی ۔سکیورٹی خدشات کے باعث اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے سے معذرت کرلی ۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نےفیصلہ سنا دیا۔

سائفر کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ جیل حکام اور سیکیورٹی اداروں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو لا حق سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے ،اس اب سائفر کیس کی سماعت اوپن کورٹ میں ہوگی میڈیا اور پبلک کیساتھ پہلے کی طرح پانچ پانچ فیملی ممبران کو بھی عدالت آنے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے سے معذرت کی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو سنجیدہ نوعیت کے سیکیورٹی خطرات ہیں ، اس لیے انہیں عدالت میں پیش نہیں کر سکتے ۔ چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اگر ہائیکورٹ اور سیشن کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانا جارہا تو کیاسپریم کورٹ جائیں ، جیل میں کیس چل نہیں سکتا ،یہاں یہ چلانا نہیں چاہارہے تو چئیرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ضمانت دے دی جائے ۔جج ابولحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جتنے مرضی نوٹیفکیشن لائیں کوئی فرق نہیں پڑتا ، عوام اور میڈیا کو عدالت تک رسائی ہونی چاہیے ،سیکشن 352 کے اطلاق پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ عدالت نے جیل حکام کی رپورٹ پر فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو بعدازاں سنایاگیا۔ کیس کی آئندہ سماعت جمعہ کو ہوگی۔

Comments are closed.