غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 3 ڈاکٹروں سمیت مزید 15 افراد انتقال کر گئے ہیں، غیرملکی مبصرین کے مطابق بھارت مقبوضہ وادی میں کورونا پرقابو پانے میں ناکام ہو گیا ہے۔
کے ایم ایس کے مطابق کورونا سے جاں بحق ہونے والوں میں ڈاکٹرطاہرمرزا، ڈاکٹرمحمد اکرم ملک اور ڈاکٹر بشارت حسین شاہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر مرزااکھنور میں ایمرجنسی ہسپتال چوکی چھورہ میں تعینات تھے جن کا انڈین آرمی کمانڈ ہسپتال ادھم پور میں علاج معالجہ جاری تھا۔
سابق چیف میڈیکل آفیسر پونچھ ڈاکٹر محمد اکرم ملک جموں کے نرائنا ہسپتال کٹرا میں فوت ہوئے جبکہ ڈاکٹر بشارت حسین شاہ کاکوویڈ 19 کے باعث ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میںانتقال ہو ا۔تین ڈاکٹروں کے علاوہ جموں کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرونا کے 12دیگر مریض بھی وفات پاگئے ہیں۔
غیرملکی مبصرین کا ماننا ہے کہ گزشتہ سال کورونا کی پہلی لہر کے دوران قابض حکام نے اپنی توجہ صحت کی سہولتوں کی بجائے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل کے انتخابات جیسے دیگر امورپر مرکوز رکھی اور بحران سے نمٹنے کیلئے کسی قسم کا بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی اور بدقسمتی سے انتظامیہ اپنی ترجیحات طے کرنے میں ناکام رہی۔
غیرملکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کومقبوضہ جموںوکشمیر کی انتظامیہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیاتھاکہ جموں خطے میں کورونا وبا سے متاثرہ افراد کیلئے کیلئے آکسیجن کی کمی نہیں ہے۔ تاہم انتظامیہ کی طرف سے صورتحال کنٹرول میں ہونے کے تمام تر دعوئوں کے باوجود اس روز جموں میں کورونا وبا سے متاثرہ 35افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے ۔
رپورٹ میں مبصر نے سوال کیا کہ اگر صورتحال کنٹرول میں ہے تو پھر لوگ ہسپتالوں میں کیوں مر رہے ہیں؟انہوں نے کہا ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ کورونا وبا سے متاثرہ لوگ آکسیجن کی کمی کے باعث نہیں مررہے ہیں۔
Comments are closed.