اسپین میں جعلی کرنسی کا دھندہ کرنے والا گروہ پکڑا گیا، پاکستانی بھی شامل

بارسلونا میں سپین، فرانس، یونان اٹلی کی پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 100 یورو کے جعلی نوٹ بنانے والے گروہ کے متعدد افراد کو گرفتار کرلیاہے۔ پولیس نے یہ کاروایی یورو پول کی مدد سے مکمل کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپین فرانس، یونان اور اٹلی کی مارکیٹ میں 10 لاکھ یورو تک کے جعلی کرنیس نوٹ پھیلائے گئے ہیں۔

پولیس آپریشن میں 14 افراد کو گرفتار کیاگیایے۔ جو کہ مبینہ طور پر جعلی نوٹ بنانے، پھیلانے اور ترسیل میں ملوث تھے۔ ہسپانوی اخباری اطلاعات کے مطابق تنظیم کے سرغنہ پاکستانی شہری ہیں جوکہ اعلی درجے کے جعلی نوٹ بنانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ جعلی کرنسی کا خفیہ پرنٹنگ پریس نیپوڈس میں تھا۔

پولیس نے جعلی کرنسی نوٹ کی اطلاع سامنے آنے کے بعد نومبر میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ جب بارسلونا میں 100 یورو کے کرنسی نوٹ سامنے آنا شروع ہوئے پولیس کے مطابق یہ بل پاکستانی نژاد لوگوں کے ذریعے منتقل کئے گئے۔

 بارسلونا میں یہ لوگ شامپلے کے علاقہ میں 2 فلیٹس کے اندر کام کرتے تھے۔ان افراد نے مختلف دوکانوں سے خریداری کرکے بقایا رقم اصل نوٹ میں حاصل کرلے تمام رقم کو قانونی بنالیتے تھے بارسلونا کے نارتھ بس اسٹیشن، ایل پرات ائیرپورٹ، پر پولیس 70 ہزار یورو ضبط کئے۔بارسلونا میں گرفتار افراد کو عدالت نے جیل میں بھیجنے کا حکم جاری کیایے۔

اطالوی پولیس نے جنوری 2023 سے جعلی کرنسی بنانے والے پاکستانی مجرمانہ نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ بارسلونا میں جعلی کرنسی سامنے آنے کے بعد اس بات کی تصدیق ہوئی کہ مجرمانہ گروہ نے نے سپلائی کو دیگر یورپی ممالک تک بڑھا دیا ہے۔

 پولیس نے نیٹ ورک کے خلاف کاروائی کو تین حصوں میں تقسیم کیامینوفیکچرنگ، بینک نوٹوں کی تقسیم اور انہیں مارکیٹ میں رکھنا۔ بولوگنا، فلورنس، میلان اور دس دیگر اطالوی شہروں کے ساتھ ساتھ پیرس، نیس، مارسیلی اور ایتھنز میں پلیسمنٹ گروپس کو ختم کر دیا گیا ہے۔

Comments are closed.