کچہری حملہ کیس، 8 سال بعد 5 ملزمان مقدمہ سے بری
پولیس کی جانب سے انتہائی ناقص تفتیش کی بناء پر ملزمان کو بری کر دیا گیا ۔ ملزمان پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا الزام تھا ۔بری ہونیوالوں میں جان محمد، عبدالغفار، قمر زمان، بسم اللہ جان اور جمروز شامل ہیں
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کچہری حملہ کیس میں ملوث پانچ ملزمان کو بری کر دیا۔ ملزمان کو عدم شواہد کی بناء پر رہا کیا گیا۔ ملزمان پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا الزام تھا۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا
اسلام آباد کی مقامی عدالت کے سیشن جج طاہر محمود نے کچہری حملہ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔عدالت نے کچہری حملہ کیس 8 سال بعد 5 ملزمان مقدمہ سے بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کیا گیا ہے۔استغاثہ ملزمان کے خلاف الزامات ثابت نہ کر سکا ۔ پولیس کی جانب سے انتہائی ناقص تفتیش کی بناء پر ملزمان کو بری کر دیا گیا ۔ ملزمان پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا الزام تھا ۔بری ہونیوالوں میں جان محمد، عبدالغفار، قمر زمان، بسم اللہ جان اور جمروز شامل ہیں۔3 مارچ 2014 کو اسلام آباد کچہری میں دو خودکش حملے کیے گئے تھے۔سانحہ کچہری ایڈیشنل سیشن جج سمیت 13 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔واقعہ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں ایس ایچ او خالد اعوان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
Comments are closed.