سپین سمیت یورپی ممالک میں کورونا ویکسینیشن کا آغاز

یورپی ممالک میں مشترکہ طور پر کورونا ویکسینیشن کا آغاز ہوگیا ہے جس کے لیے جرمنی میں 101 خاتون، سویڈن میں 91 سالہ، اسپین 96 سالہ اور اٹلی میں 29 سالہ نرس کو پہلی پہلی ویکسین لگائی گئی۔یورپی یونین کے 27 ممالک میں ویکسینیشن کے لیے اتوار کا دن مقرر کیا گیا تھا لیکن ہنگری اور سلواکیا نے ہفتے کے روز ہی سے ویکسین لگانے کی مہم شروع کردی تھی۔

یورپی ممالک میں فائزر کورونا ویکسینیشن کا آغاز آج سےہوگیا ہے۔جرمنی، اٹلی، آسٹریا، چیک ری پبلک اور قبرص میں طبی عملے اور کیئر ہومز کے مکینوں کو ویکسین لگائی گئی۔اسپین، فرانس اور دیگر یورپی ممالک میں بھی آج سے ویکسی نیشن کا آغاز ہوگا جبکہ فرانس میں حکومت کا تیسرے لاک ڈاؤن پر غور جاری ہے۔

چیک ریپبلک میں ملک کے وزیر اعظم آندریج بابس کو کورونا وائرس کی ویکسین لگا کر ملک بھر میں ویکسینیشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔سپین میں ویکسین لگانے کا آغاز ایک 96 سالہ خاتون اور ایک نرس کو لگا کر کیاگیا۔یونان میں کرونا وائرس سے بچاو کی پہلی ویکسین ایک نرس کو لگا دی گئی تھوڑی دیر بعد یونانی صدر اور وزیراعظم کو بھی ویکسین لگائی گئی۔

کورونا کی نئی قسم سب سے پہلے برطانیہ میں سامنے آئی تھی جو زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی ہے۔

 نئی قسم  کے کیسز سوئیڈن، کینیڈا اور اسپین سمیت 15 ممالک تک پہنچ گئے ہیں۔ سوئیڈن اور اسپین میں نئی قسم کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کی تصدیق متعلقہ ممالک کے ہیلتھ اتھارٹیز نے کی ہے۔اسپین میں برطانیہ سے آنے والے 4 افراد میں نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ڈپٹی ہیلتھ چیف ریجن نے کہا کہ ابھی صورتحال الارمنگ نہیں ہے۔

Comments are closed.