برصغیرکے مایہ نازاداکاردلیپ کمار اٹھانوے برس کی عمر میں انتقال کرگئے

 ممبئی:کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے برصغیرکے مایہ ناز اداکار دلیپ کمار98 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔شہنشاہ جذبات‘‘ کہلائے جانے والے اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار کو گزشتہ بدھ کوسانس لینے میں دشواری کے باعث ممبئی کے ہندوجا اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں آج صبح خالق حقیقی سے جا ملے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے ’’ٹریجڈی کنگ‘‘ دلیپ کمار نے بدھ کی صبح 7:30 بجے ممبئی کے کھار ہندوجا اسپتال میں اپنی زندگی کی آخری سانس لی۔

دلیپ کمارکے انتقال کی خبر ان کے ویریفائیڈ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کے فیملی فرینڈ فیصل فاروقی نے دی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’’انتہائی دکھی دل اور گہرے رنج غم کے ساتھ میں ہمارے محبوب دلیپ صا حب کے انتقال کا اعلان کرتا ہوں جو چند منٹ قبل اس دنیا کو چھوڑ گئے۔ ’’ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف ہمیں پلٹ کر جانا ہے۔لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کی تدفین آج شام 5 بجے سانتا کروز ممبئی میں جوہو قبرستان میں کر دی گئی ہے ۔

پشاور کے محلہ خداداد میں یوسف خان کے نام سے پیدا ہونے والے دلیپ کمار نے 1944 میں فلم ’’جواربھاٹا‘‘ سے اداکاری کا آغاز کیا۔ تقریباً 5 دہائیوں سے بالی ووڈ پر راج کرنے والے دلیپ کمار نے 63 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ وہ اپنے دور میں رومینٹک ہیرو کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ فلم ’سنگ دل‘، ’امر‘، ’اڑن کھٹولہ‘، ’آن‘، ’انداز‘، ’نیا دور‘، ’مدھومتی‘، ’یہودی ‘، ’مغل اعظم‘ اور’دیوداس‘ ایسی چند فلمیں ہیں جن میں کام کرنے کے باعث انہیں ’’شہنشاہ جذبات‘‘ کا خطاب دیا گیا۔ لیکن انہوں نے فلم ’کوہ نور‘، ’آزاد‘، ’گنگا جمنا ‘اور ’رام اور شیام‘ میں کام کرکے یہ ثابت کیا کہ وہ لوگوں کو ہنسانے کا فن بھی جانتے ہیں۔

دلیپ کمار کو 1994 میں بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے بڑےاعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ 2015 میں انہیں بھارت کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم وی بھوشن دیا گیا۔ حکومت پاکستان کی طرف سے 1998 میں دلیپ صاحب کو پاکستان کے سب سے بڑے سیویلین اعزاز نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا۔

Comments are closed.