پاکستان میں طلاق کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،بڑی وجوہات کیا ہیں ؟

رپورٹ:عمران اعظم

 اسلام آباد: پاکستان میں طلاق کی شرح میں نمایاں حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کےایک حالیہ سروے کے مطابق سال 2020 کے پہلے چار ماہ کے دوران ملک میں 50 ہزار کے قریب شادی شدہ جوڑوں کے رشتے کا اختتام طلاق کی صورت میں ہوا۔58 فیصد پاکستانیوں کا کہناکہ طلاق کی رحجان میں خطرناک  حد تک اضا فہ ہوا ہے جبکہ ہر پانچ میں سے دو پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ طلاق کی شرح میں اس حد تک اضافے کی وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ سسرال والے ہیں اور ان کے رویوں کی وجہ سے بھی طلاق کے رحجان میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے ۔

 سروے  کے مطابق  2020 اور 2021 کے دوران طلاق کی شرح میں  اضافے کی ایک بڑی وجہ کورونا وباء بھی ہے ، شہریوں میں دفتر جانے کے بجائے گھر بیٹھ کر کام کرنے اور دیگر سرگرمیوں کے محدود ہونے کی وجہ سے ڈپریشن کے مرض میں اضافہ ہوا،اس کیساتھ کئی شادی شدہ جوڑوں کو پرائیویسی کے مسائل کو بھی سامنا رہا۔ ذہنی دباو کی وجہ سے گھریلو تشدد کے واقعات بھی بڑھے ہیں۔

 پولیس رپورٹس کے مطابق 2020 کے پہلے چار ماہ کے دوران صرف کراچی میں طلاق کے 3800 مقدمات درج ہوئے۔ جنوری سے نومبر 2021 کے دوران راولپنڈی کی ضلعی عدالتوں میں بھی طلاق، خلع اور حوالگی کے 10312 مقدمات درج ہوئے جبکہ راولپنڈی ضلع کے ہی فیملی کورٹس میں 13000کیسز فیصلوں کے منتظر ہیں۔

 سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دیگر وجوہات کیساتھ زبردستی کی شادیاں بھی طلاق کی شرح میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان کے دیہی علاقوں میں طلاق کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس بڑی وجہ دیہات میں گھر والوں کے دباو کی وجہ سے ہونے والی شادیاں ہیں۔

Comments are closed.