اسلام آباد :فارن میڈیکل اسٹوڈنٹس نے پاکستان میڈیکل کونسل حکام کے ساتھ مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا۔نائب صدر پی ایم سی علی رضا ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ جس ملک سےآپ ڈگری لے رہے ہیں وہ آپ کو ڈاکٹر نہیں مانتا تو ہم کیوں مانیں۔
مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی رضا ایڈووکیٹ نے کہاکہ کرغستان میں اتنے مریض نہیں جتنے میڈیکل سٹوڈنٹس ہیں۔ایران کی حکومت خود بھی ماننے کو تیار نہیں کہ یہ میڈیکل کی ڈگری ہے۔ایسے لائسنس دینا 22 کروڈ عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ اگر طلباء چاہتے ہیں کہ انکے مسائل حل ہوں تو احتجاج ختم کریں۔
طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے نائب صدر پی ایم سی نے کہا کہ جس مُلک میں آپ پڑھ رہے ہیں کیا اس مُلک میں آپ لائسنس لے سکتے ہیں؟جس مُلک میں آپ ڈگری لے رہے ہیں وہ آپ کو ڈاکٹر نہیں مانتا تو ہم کیوں مانیں؟ ہماری سب سے اہم زمہ داری ہے کہ جس کو بھی ڈاکٹر کا لائسنس دیں وہ کوالیفائیڈ ہو۔ جتنا بھی وقت لگے کالج کی منظودی یقینی بنائی جائے گی۔طلباء گھر جائیں اور صبر کریں ،پراسس مکمل ہوگا۔ ایک ماہ میں تمام کالجز کی اسسمنٹ مکمل ہوجائے گی تب تک کسی کوآر ایم پی لائسنس نہیں دیا جائے گا کہ وہ مریضوں کا معائنہ کر سکے ۔پی ایم سی کی یقین دہانی کے بعد فارن میڈیکل اسٹوڈنٹس نے احتجاج ختم کردیا۔
Comments are closed.