آئی ایس آئی چیف استعفیٰ مانگتا یا آرمی چیف بغیراجازت کارگل آپریشن کرتا تو فارغ کر دیتا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ان سے آئی ایس آئی سربراہ استعفے کا مطالبہ یا آرمی چیف بغیر اجازت کارگل آپریشن کرتے تو دونوں کو فارغ کر دیتا، کسی میں جرات نہیں کہ مجھ سے استعفیٰ مانگے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے خلاف سازش اور بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے اینکر ندیم ملک کو دیئےگئے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، پرویز مشرف سے معاہدہ کر کے بیرون ملک گئے تھے، سعودی شہزادے نے معاہدہ دکھا دیا، نواز شریف کو شرم نہیں آئی، نواز شریف کا ون پوائنٹ ایجنڈا اپنی دولت بچانا ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف دوسرے متحدہ بانی بن گئے ہیں، یہ لوگ پاک فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ بھارت پاکستان کے ٹکڑے، فرقہ وارانہ فسادات اور علمائے کرام کو قتل کرانا چاہتا ہے۔ ہماری فوج نہ ہوتی تو پاکستان کے 3 ٹکڑے ہو جاتے۔ اللہ کا شکر ہے کہ پاکستانی ایجنسیوں نے بھارتی سازش پکڑ لی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان کے خلاف سازش اور بہت خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں اور بھارت ان کی پوری مدد کر رہا ہے، وہ بھارت کی مدد سے فوج کے خلاف بات کررہے ہیں۔ جن عدالتوں نے انہیں ریلیف دیا انہیں پر حملے کررہے ہیں، عدلیہ، فوج اور نیب خود جواب نہیں دے سکتے۔
عمران خان نے اپوزیشن اور ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بڑھکیں مارتے ہیں کہ سڑکوں پر آجائیں گے۔ مجھے جنرل جیلانی یا کسی نے پرچی پر لیڈر نہیں بنایا، مجھے اپوزیشن کی فکر نہیں جو مرضی کرے۔ لندن بیٹھ کر کہتے ہیں عوام سڑکوں پر آئے اور چوری بچ جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف فوج اور عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ میں پرویز مشرف کی طرح دباؤ میں نہیں آؤں گا، اقتدار چھوڑ دوں گا لیکن این آر او نہیں دوں گا۔وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کسی نرسری سے پرورش نہیں پائی مجھے فوج سے مسئلہ نہیں ہوں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فوج کا کام حکومت چلانا نہیں، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، اگر ظہیر الاسلام مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے تو انہیں فارغ کر دیتا، مجھ سے پوچھے بغیر کوئی آرمی چیف کارگل پر حملہ کرتا تو اسے عہدے سے ہٹا دیتا۔
اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں اور عسکری قیادت کے درمیان ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر وزیراعظم عمران خان نے تصدیق کی ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان سے پوچھ کر اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی، ان کا کہنا تھاکہ سیکورٹی میٹنگ میں ان کا ہونا زیادہ ضروری تھا۔
Comments are closed.