پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا، بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے افغانستان کے ذریعے پاکستان میں تخریبی کارروائیوں، اور دہشت گردوں کے ساتھ روابط کے ناقابل تردید ثبوت جاری کر دیئے گئے، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگر ان شواہد کے بعد بھی عالمی برادری پاکستان اور خطے کو غیرمستحکم کرنے کے بھارتی پراپیگنڈے کا نوٹس نہیں لیتی تو پھر افسوس سے کہنا پڑے گا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام دنیا کی ترجیح نہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کنٹرول لائن پر بھارت کی بزدلانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد بھارتی چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کچھ عرصہ سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ہمارےپاس مصدقہ اطلاعات وشواہدہیں کہ بھارت نے ریاستی دہشتگردی کوہوادے کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیاہے، مزیدخاموش رہناپاکستان کےمفادمیں نہ ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خاموشی خطے کے امن اور مفاد میں نہیں، بھارتی منصوبہ بندی واضح ہوچکی ہے، دہشت گردی کےخلاف پاکستان کی کامیابیاں بھارت کوہضم نہیں ہورہی، پشاور اور کوئٹہ میں دہشتگردی کےتازہ ترین واقعات بھارتی منصوبہ بندی کی عکاسی کرتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کےپاس بھارتی دہشتگردی کےناقابل تردیدشواہدموجودہیں، جنہیں ڈوزیئرکی شکل میں پیش کر رہے ہیں، بھارتی ایجنسیاں را اور ڈی آئی اے پاکستان میں دہشت گردی کوفنانس کررہی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نومبر اوردسمبرمیں پاکستان میں دہشت گردی کی کاررائیوں کی منصوبہ بندی کررہاہے، کالعدم تنظیموں کی معاونت کرکے پاکستان کےخلاف کارروائیوں کیلئے اکسایا جارہاہے، کالعدم تنظیموں کواکٹھاکرنےمیں بھارت کاکردارواضح ہوچکاہے، ہماری اطلاعات کےمطابق بڑے شہروں میں کارروائیاں دشمن کاہدف ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کامقصدپاکستان کی امن کی طرف کوششوں میں خلل ڈالنا، چین پاک اقتصادی راہداری کو باقاعدہ سبوتاژ کرنا ہے، بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے اپنی ایجنسز میں باقاعدہ ایک سیل بنایاہے،اب تک بھارت اس سیل کو80 ارب روپے دے چکاہے، بھارت آزاد جموں کشمیر اورگلگت بلتستان میں شورش کو ہوا دینا چاہتاہے،سی پیک منصوبوں کی حفاظت کیلئےافواج پاکستان کےجوان تیارہیں، بھارت آزادجموں کشمیراورگلگت بلتستان میں شورش کوہوادیناچاہتاہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس تمام صورتحال میں پاکستان کی نظریں عالمی برادری پر ہے، پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد میں واضح ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قراردی جانے والی مختلف دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت ، اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کررہا ہے، جن میں کالعدم جماعت الاحرار، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی شامل ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان یہ ڈوزیئر اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم ، پی فائیو ممالک اور دیگر بین الاقوامی فورمز کو فراہم کر کے مطالبہ کرے گا کہ وہ خطےمیں امن و استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔اس مقصد کے لئے پاکستان مطالبہ کرتا ہے عالمی برادری پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو فی الفور رکوائے، اس کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت دہشتگردوں کی مالی معاونت اور تعاون کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مقامی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق انصاف کے تقاضے پورے کرے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی اپنے شراکت داروں کے سامنے تحفظات رکھے، اب ہم دنیا کے سامنے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کروانے کے ناقابل تردید ثبوت پیش کر رہے ہیں، ان کارروائیوں کے نتیجے میں معصوم پاکستانیوں کی اموات ہوئیں، بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی جان بوجھ کر خلاف ورزیاں کر رہا ہے، عالمی برادری زیادہ عرصہ تک بھارت کی بدمعاشی پر آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی۔
شاہ محمود قریشی نے دنیا پر واضح کر دیا کہ اگر عالمی برادری شواہد کے بعد بھی عالمی برادری پاکستان اور خطے کو غیرمستحکم کرنے کے بھارتی پراپیگنڈے، ریاستی دہشت گردی اور امن دشمنوں کی معاونت اور سہولت کاری کا نوٹس نہیں لیتی تو پھر افسوس سے کہنا پڑے گا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام اس کی ترجیح نہیں۔
پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ناقابل تردید شواہد کی تفصیلات
اس موقع پر ڈوزیئر کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت کالعدم تنظیموں کی معاونت، دہشت گردوں کو تربیت اوراسلحہ فراہم کررہا ہے،مودی سرکار نے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کا کنسورشیم بنا رہاہے جب کہ بھارتی خفیہ ایجنسی اور دہشت گرد تنظیم داعش مل کر پاکستان کے خلاف سازش کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں بھارتی سفارت خانے اور قونصل کے ذریعے پاکستان مخالف سازشوں کی مصدقہ اطلاعات ہیں،مختلف ذرائع سے دہشت گردتنظیموں کورقوم فراہم کی جارہی ہیں، بلوچستان میں سی پیک منصوبوں کونشانہ بنانےکیلئ ےبھارت نےخصوصی ملیشیاء بنائی، جب کہ الطاف حسین گروپ کو بھی بھارتی خفیہ ایجنسی کی فنڈنگ کے شواہد ملے ہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے دہشت گردوں کو اسلحہ اور بارود بھی فراہم کیا جا رہاہے، را کی طرف سےٹی ٹی پی کی معاونت کےثبوت بھی ہیں، بھارت نے قندھار میں دہشتگردوں کےکیمپ کیلئے 30 ملین ڈالرزلگائے، پاکستان میں عدم استحکام پیداکرنے کیلئے عمائدین اور علمائے کرام بھی ان لوگوں کاہدف ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھےبھارت ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بھارتی سفارتخانےپاکستان مخالف سرگرمیوں کاگڑھ بن چکے، بھارتی کرنل راجیش افغانستان سےپاکستان مخالف سرگرمیاں کررہا ہے، اس نے 4 بار دہشت گردوں سے افغانستان میں بھارتی سفارتخانے میں ملاقات کی جب کہ داعش کے 30 دہشت گردوں کوپاکستان منتقل کیا۔ میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کالعدم تنظیموں میں اربوں روپےتقسیم کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردوں کے باقاعدہ تربیتی مراکز کی پشت پناہی کررہاہے، دہشت گردوں کے 66 تربیتی مراکز افغانستان جب کہ21 بھارت میں ہیں،پرل کانٹی نینٹل ہوٹل گوادر پر دہشت گرد حملے کا ماسٹرمائنڈ بھارتی ایجنسی راء کا افسر انوراگ سنگھ تھا۔دہشت گرد ڈاکٹراللہ نذرکےبھارتی خفیہ ایجنسی راء کیساتھ روابط ہیں وہ جعلی کاغذات پر بھارت گیا، اس کے ساتھ ساتھ ملک فریدون کے بھی بھارتی انٹیلی جنس سے روابط ہیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک فریدون آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے بعد ملک فریدون جشن منانےکیلئےافغانستان میں بھارتی قونصلیٹ گیا، بھارتی قونصلیٹ جلال آبادکےذریعےدہشتگرد نیٹ ورک کو نئے اہداف کی ذمہ داری دی گئی، لیکن پاکستانی خفیہ اداروں کی کاوشوں سےدہشتگردی کی متعددسازشیں ناکام ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت آزادکشمیر اورگلگت بلتستان میں عدم استحکام کی سازش کررہاہے، پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کو صوبائی سطح کا درجہ دینے کے اعلان کے بعد دہلی میں بھارتی وزارت داخلہ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے مقامی لوگوں کو بدظن کرنے کے ساتھ پاکستانی اقدام کیخلاف منفی پراپیگنڈہ کیا جائے گا۔ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر دہشت گردوں کو دھماکہ خیز مواد بالخصوص بارودی سرنگیں فراہم کی گئیں جن کے جائزہ کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں استعمال ہونے والی اشیاء بھارتی ساختہ ہیں۔

Comments are closed.