اقتصادی سروے پیش، بے روزگاری، مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، شرح سود ، ملکی قرضوں میں اضافہ

 اسلام آباد:مالی سال 2021-22 کے دوران بیشتر معاشی اہداف حاصل نہ ہو سکے ۔ بے روزگاری، مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، شرح سود اور ملکی قرضوں میں اضافہ ہوا۔ ملک میں 45 لاکھ 10 ہزار لوگ بے روزگار ہوئے اور غربت کی شرح 6.3 فیصد رہی،2021جولائی سے2022 اپریل کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ 13 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ زراعت، انڈسٹری اور سروسز سیکٹر کے اہداف حاصل ، 11 ماہ میں برآمدات ریکارڈ 29 ارب ڈالر رہیں۔

مالی سال 2021-22ء کے دوران ملک میں 45 لاکھ 10 ہزار لوگ بے روزگار ہوئے اور غربت کی شرح 6.3 فیصد رہی، غربت کی یہ شرح 2017-18 میں 5.8 فیصد تھی۔مہنگائی کا 8 فیصد ہدف پورا نہ ہوا اور اس کے بڑھنے کی شرح 11.3 فیصد سے زیادہ رہی۔ زراعت میں شرح نمو 4.4 فی صد، صنعت 7.2 فیصد، خدمات 6.2 فی صد اور بڑی صنعتوں میں 10.5 فیصد رہی۔

اقتصادی سروے کے مطابق سرمایہ کاری 16.1 فیصد ہدف کے مقابلے میں 15.1 فیصد جبکہ فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح 13.4 فیصد رہی۔قومی بچت 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 11.1 فیصد رہی۔ کپاس کی پیداوار 8.3 ملین گانٹھیں ،چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن اورگنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن رہی۔ گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن ہوئی ۔معیشت کا حجم 383 ارب ڈالر جبکہ فی کس آمدن 1676 ڈالر سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوچکی ہے۔رواں مالی سال کرنٹ اکاونٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر مقرر تھا جوجولائی تا اپریل کے دوران 13 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا جبکہ تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا جو 43ارب 33 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔

رواں مالی سال کے دوران ملک میں دودھ کی پیداوار 6 کروڑ 36 لاکھ 84 ہزار ٹن سے بڑھ کر 6 کروڑ 57 لاکھ 45 ہزار ٹن اور انڈوں کی پیداوار 22 ارب51 کروڑ 20 لاکھ رہی۔

ملک بھر میں گدھوں کی تعداد 1 لاکھ اضافے کیساتھ 57 لاکھ ہوگئی، گھوڑوں کی تعداد 4 لاکھ جبکہ اونٹوں کی تعداد 11 لاکھ کی سطح پر برقرار رہی۔

Comments are closed.