ہارماننے کا جذبہ ہوناچاہیے،کسی کی خوشنودی کیلئے آئین اورقانون نظراندازنہیں کرسکتے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے نتائج پر حکومتی اعتراض اور الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم کے بیان پر سخت ردعمل دیا ہے۔

سینیٹ انتخابات میں شفافیت سے متعلق وزیر اعظم اور وفاقی وزرا کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے، چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے اعلامیے میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور وفاقی وزرا کے بیان پر دکھ ہوا، الیکشن کمیشن آئینی اور آزاد ادارہ ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کسی کی خوشنودی کی خاطر آئین اور قانون کو نظر انداز یا تبدیل نہیں کرسکتے، اگر ہمارے فیصلوں پر کسی کو اعتراض ہے تو آئینی راستہ اختیار کرے، کبھی کسی کے دباو میں آئے ہیں نہ آئیں گے، ایک ہی روز ایک ہی چھت تلے ہونے والے انتخابات میں سے جوجیت گئے وہ منظور اور جو ہار گئے وہ نامنظور کیوں، کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آزادانہ الیکشن اور خفیہ بیلٹ کا حسن پوری قوم نے دیکھا یہی آئین کی منشا تھی، الیکشن کمیشن کا کام قانون سازی نہیں قانون کی پاسبانی ہے، اسی طرح آئینی اداروں کی تضحیک کی جاتی رہی تو یہ حکومت کی کمزوری ہوگی الیکشن کمیشن کی نہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ہرسیاسی جماعت اورشخص میں شکست تسلیم  کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے، اختلاف ہے توشواہد کے ساتھ آ کربات کریں، آپ کی تجاویزسن سکتے ہیں توشکایات کیوں نہیں، ہمیں کام کرنے دیں، کچھ تو احساس کریں، ملکی اداروں پرکیچڑ نہ اچھالیں۔

Comments are closed.