اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر اسکندر سلطان راجا انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے صدرمملکت سے ملاقات نہیں کریں گے ۔ الیکشن کمیشن میں ہونے والے اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا گیا۔ صدر مملکت کو لکھے گئے جوابی خط میں کہاگیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد الیکشن کی تاریخ کا تعین کرنا صرف الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے آئینی و قانونی پہلوں پر بریفنگ دی۔ چیف الیکشن کمشنر کو بتایاگیاکہ الیکشن ایکٹ کے تحت انتخابات کے شیڈول پر صدر مملکت سے مشاورت ضروری نہیں۔تجویزکی روشنی میں چیف الیکشن کمشنر نے صدر مملکت سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جوابی خط کے ذریعے آگاہ کر دیا۔صدر مملکت کو لکھے گئے جوابی خط میں چیف الیکشن کمشنر نے کہاہے کہ صدر نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کی،رواں سال 26 جون کو الیکشن ایکٹ 2017 سیکشن ستاون میں ترمیم کی گئی۔ترمیم سے قبل صدر مملکت الیکشن کمیشن سے مشاورت کرکے پولنگ کے دن کی تاریخ دے سکتے تھے تاہم ترمیم کے بعد الیکشن کی تاریخ کا تعین کرنا صرف الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔
دوسری جانب امریکی سفیر نے بھی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی ہے ۔ترجمان امریکی سفارت خانے کے مطابق ملاقات میں پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر گفتگو کی گئی۔ امریکی سفیر نے کہا کہ اپنے رہنماؤں کا انتخاب پاکستانی عوام کا حق ہے اور ا مریکا ان رہنماوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ امریکی سفیر نے انتخابات کے حوالے سے امریکی کی مکمل حمایت کی بھی یقین دہانی کروائی ۔
Comments are closed.