سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے درخواست مسترد

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کیلیے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد کردی۔ الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ سنی اتحاد کونسل اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں، خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں دیگرجماعتوں کو دی جائیں گی ۔ ممبر الیکشن کمیشن پنجاب نے  فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل کی درخواست مستر د کرنے کا فیصلہ 4-1 کے تناسب سے سنایاگیا۔ 22 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہاگیاہے کہ سنی ا تحاد کونسل کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں ،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستوں کے حوالے سے بروقت ترجیحی فہرستیں جمع نہیں کروائی گئی۔الیکشن کمیشن نے دوسری جماعتوں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کہاکہ اب مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو حاصل کردہ جنرل سیٹوں کے تناسب سے دی جائیں گی، اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں خالی نہیں رکھی جا سکتیں۔

سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ متفقہ طور پرسنایا گیا تاہم مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کے فیصلے سے ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلاف کیا۔

 سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمیلی میں خواتین کی 20  اور اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی ۔ ان میں پنجاب سے خواتین کی 12 اورخیبرپختونخواسے 8 نشستیں شامل ہیں ۔ پنجاب میں خواتین کی 24 اور اقلیتوں کی 3 نشستیں  نہیں ملیں گی ۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 21 اور اقلیتوں کی 4 نشستوں سے محروم ۔سندھ اسمبلی میں خواتین کی 2 مخصوص اور 1 اقلیتی نشست نہیں ملے گی ۔  یوں سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں  23، پنجاب اسمبلی میں 27 ، خیبر پختونخوا میں 25 اور سندھ اسمبلی میں 3 نشستوں سے محروم ہو گئی ہے۔

Comments are closed.