والدین اور بچوں کا انتظار ختم ۔۔۔۔ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھل گئے، پہلے مرحلے میں میٹرک کلاسز، کالجز اور یونیورسٹیز میں تدریسی عمل کا آغاز ہوگیا۔ ماسک، ہینڈ سینی ٹائزر اور فاصلہ برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث بند تعلیمی ادارے تقریباً 6 ماہ بعد آج کھل گئے ہیں، میٹرک کلاسز، کالجز اور یونیورسٹیز میں تدریسی عمل کے حوالے سے ماسک، ہینڈ سینی ٹائزر اور فاصلہ برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے۔
تعلیمی اداروں میں پڑھائی کا طریقہ کار کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے ایس او پیز جاری کر رکھے ہیں، تعلیمی اداروں میں بچوں اور اساتذہ کیلئے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے، والدین سے خصوصی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ماسک پہنائیں، کھانسی یا بیماری کی صورت میں طلبا کو ہرگز سکول نہ بھیجیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہونے پر فوری طور پر کورونا ٹیسٹ کروایا جائے اور خدانخواستہ رپورٹ میں وائرس کی تصدیق ہو تو متعلقہ تعلیمی ادارے کو آگاہ کیا جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طلبا کے درمیان فاصلہ برقرار رکھنے، ہاتھ باقاعدگی سے دھونے کا پابند بنائیں جب کہ سکول وینز کے ڈرائیور اپنی گاڑیوں میں سماجی فاصلہ یقینی بنائیں گے، اس کے ساتھ ساتھ اسکولوں کے داخلی دروازوں پر جراثیم کش اسپرے کیلئے سینیٹائزر گیٹ نصب کیےگئے ہیں
پنجاب کے وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ ہمایوں یاسر کے مطابق ایک ڈیسک پر دو طلبا نہیں بیٹھیں گے۔ کلاسز روزانہ ہوں گی، متبادل دنوں کی کوئی پالیسی نہیں ہوگی۔ نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ سرکاری ادارے بھی طلبا کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اے پی ایس ماڈل ٹاؤن اور ساندہ کلاں گورنمنٹ بوائز سکول لاہور میں بھی تمام انتظامات مکمل ہیں۔
کراچی یونیورسٹی سمیت سندھ بھر کےدیگر بڑے تعلیمی اداروں میں بھی ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ طلبا کو جامعہ کراچی میں غیر ضروری رکنے کی اجازت نہیں، لائبریری میں بیٹھنا ممنوع ہے، تمام کیفے ٹیریا بھی بند رہیں گے، طلبا کھانے پینے کی چیزیں گھر سے لے کر آئیں گے۔
پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کی بھرپور تیاری کی گئی۔ شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی میں سکریننگ، ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلے کے انتظامات کئے گئے۔ ملتان کی بہاؤ الدین زکریہ یونیورسٹی میں ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ طلبا کو ماسک کا انتظام خود کرنا ہوگا۔
دوسری جانب کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بھی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا، گرلز کالج کوئٹہ کینٹ میں تمام ایس او پیز پر عمل کی تیاری ہے۔ کلاسز میں جراثیم کش اسپرے کیا گیا ہے، ماسک، ہاتھ دھونے کے لیے صابن اور سینیٹائزر بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے تعلیمی اداروں کو ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ہدایت کی ہے۔ جس کے لیے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں نے بھرپور انتظامات کیے ہیں۔ تاہم ان پر مکمل عملدرآمد والدین اور تعلیمی اداروں کے لیے کسی امتحان سے کم نہیں۔
Comments are closed.