وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کراچی سے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو لاہور سے میئر کا انتخاب لڑنے کا مشورہ دے دیا۔
جہلم میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ مریم اور بلاول کا قد نہیں کہ وہ قومی لیڈر بن سکیں، انہیں چاہیے کہ وہ پہلے میئر کا الیکشن لڑیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بادشاہت کا نظام نہیں کہ یہ لوگ براہ راست آ کر گدی پر بیٹھ جائیں گے، سیاسی نومولود اپنی سینئر قیادت کے لیے پوزیشنز خالی کریں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ملک بلاول اور مریم کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، ن لیگ اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں چوں چوں کا مربع ہے، جس طرح انہیں سینیٹ میں شکست ہوئی یہی سلسلہ آگے بھی نظر آتا رہے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے اندر بھی تبدیلی کی بحث چل رہی ہے، پیپلز پارٹی کی طرح ان کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ شریف فیملی کی جگہ نئے لوگوں کو آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بحث پیپلز پارٹی کے اندر بھی ہونی چاہیے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز اگر پراسیس کے ذریعے اوپر آئیں گے تو ان کا حق ہے، اس کے بغیر اوپر آئیں گے تو یہ زیادتی ہوگی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی پارلیمان کے اندر اور نہ باہر کوئی قدر ہے، انہوں نے حکومت کے خلاف ساتویں مرتبہ تحریک چلانے کی کوشش کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو مدرسوں کے بچوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے ان بچوں کی بنیاد پر وہ حکومت کے خلاف تحریک چلا لیں گے تو ایسا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ملک سے لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے، مریم نواز اور نواز شریف سے ہماری ذاتی لڑائی نہیں، ہم ان سے لوٹی ہوئی دولت واپس لانا چاہتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ نواز شریف سے جن مہنگے اپارٹمنٹس میں ملاقاتیں کرتے ہیں، نواز شریف ان اپارٹمنٹس کا انکار کر رہے ہیں کہ یہ ان کے نہیں ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف کے ماہانہ کروڑوں روپے کے اخراجات ہیں، ان کے ذریعہ آمدن کیا ہے، کچھ پتہ نہیں، ان کے ٹیکس کو دیکھا جائے تو ان کی دولت غیر قانونی ہے جو قوم کا لوٹا ہوا پیسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت نے نواز شریف کی ویزا میں توسیع کی دو اپیلیں مسترد کر دی ہیں، عدالتی معاملات میں وقت لگتا ہے، اس لیے ابھی سے انہوں نے کہنا شروع کر دیا ہے کہ وہ پاکستان آ رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کو معلوم ہے کہ انہیں مزید موقع نہیں ملے گا، انہیں واپس آنا ہوگا، اپوزیشن کے لوگ ایک دوسرے کی تاڑ میں ہیں کہ آنکھ جھپکے اور دوسرا فائدہ حاصل کرلے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بات کی فکر ہے کہ یہ ایک دوسرے کے کپڑے نہ پھاڑ لیں، اپوزیشن کا پارلیمان میں نکتہ نظر الگ اور باہر الگ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس لیڈر شپ نہیں ہے، ن لیگ کے اندر بھی شدید لڑائی ہے، اسی طرح پیپلز پارٹی میں بھی استحکام نظر نہیں آتی ہے، اپوزیشن پی ٹی آئی کا مقابلہ نہ کر سکی ہے اور نہ کر پائے گی۔
Comments are closed.