مولانافضل الرحمان نے محسن داوڑ کو پی ڈی ایم سے نکال دیا

حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں دراڑیں پڑنے لگیں۔ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے محسن داوڑ پر پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے اجلاسوں میں شرکت پر بھی پابندی عائد کر دی۔ فضل الرحمان نے کہاکہ محسن داوڑ کاحکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم سے اب کوئی تعلق نہیں۔

 ذرائع کے مطابق اے پی سی میں بھی مولانا فضل الرحمان نے محسن داوڑ کی شرکت پر اعتراض کیا تھا۔ فضل الرحمان نے استفسار کیا تھاکہ اگر محسن داوڑ پشتون تحفظ موومنٹ کی طرف سے اجلاس میں شریک ہیں تو ان کی قیادت کیوں نہیں آئی ، اس پر محسن داوڑ نے کہاکہ پشتون تحفظ موومنٹ تو اس جمہوری اور پارلیمانی نظام پر ہی یقین نہیں رکھتی ۔ اس پر مولانا نے کہاکہ اگر ایسا ہے تو ہم آپ کو آزاد حیثیت میں پی ڈی ایم میں شریک نہیں کر سکتے ، ایسے تو کئی لوگ ہیں جو حکومت کی اپوزیشن کر رہے ہیں ،پھر ان سب کو بھی شامل کرنا چاہیے ۔

 ذرائع کے کہناہےکہ حالیہ اجلاس میں فاٹا انضمام کے ایشو پر مولانا فضل الرحمان کی نون لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی سے بات ہوئی ۔ فضل الرحمان نے شاہد خاقان عباسی کو کہاکہ بطور وزیر اعظم آپ نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ فاٹا کا انضمام نہیں ہوگا لیکن پھر آپ دباو برداشت نہیں کر سکے اور بعد میں شکوے کرتے ہیں۔

 دوسری جانب محسن داوڑ کاکہناہے کہ مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی حمایت پر انہیں پی ڈی ایم سے نکالا ہے۔ فاٹا کا انضمام وہاں کے عوام کا مطالبہ اور ان کا حق ہے ،فاٹا کے ضم ہونے سے قبائلی علاقے قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔ اس فیصلے سے یہاں کے عوام کو ترقی کے مواقع میسر آئیں گے ، تاہم جے یو آئی کے ذرائع نے محسن داوڑ کے اس موقف کی تردید کی ہے ۔

Comments are closed.