وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: ماڑی انرجیز کو 23 نئے آف شور بلاکس ایوارڈ

وفاقی حکومت نے پاکستان کی توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ماڑی انرجیز کو 23 نئے آف شور تیل و گیس بلاکس ایوارڈ کیے ہیں۔ ان میں سے 18 بلاکس بطور آپریٹر اور 5 بطور جوائنٹ وینچر پارٹنر دیے گئے ہیں۔ اس فیصلے سے ملک میں تیل و گیس کی تلاش کے نئے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

ماڑی انرجیز کو 23 بلاکس کی منظوری
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق وفاقی حکومت نے ماڑی انرجیز کو 23 آف شور بلاکس ایوارڈ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ان میں سے 18 بلاکس ماڑی انرجیز کو بطور آپریٹر اور 5 بلاکس جوائنٹ وینچر پارٹنرز کے طور پر دیے گئے ہیں۔
یہ بلاکس پاکستان کے سمندری حدود میں واقع ہیں جہاں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

سرمایہ کاری اور معیشت پر ممکنہ اثرات
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ابتدائی مرحلے میں سمندری علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش پر 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جبکہ ڈرلنگ کے مرحلے میں یہ رقم ایک ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
یہ سرمایہ کاری نہ صرف توانائی کے شعبے بلکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے بھی مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہی خط
حکام کا کہنا ہے کہ ماڑی انرجیز نے اس فیصلے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو کمپنی کی نئی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکیں۔

 جوائنٹ وینچر پارٹنرز
رپورٹ کے مطابق کامیاب بولیاں 53 ہزار 510 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہیں۔
ان بلاکس میں چار توانائی کمپنیاں بھی جوائنٹ وینچر پارٹنرز کے طور پر شامل ہیں جنہیں بین الاقوامی سطح پر تیل و گیس کی تلاش کا تجربہ حاصل ہے۔

خودکفالت کی جانب اہم قدم
ماہرین کے مطابق یہ اقدام پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودکفالت کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
آف شور ایکسپلوریشن میں کامیابی سے ملک میں تیل و گیس کی درآمدی ضرورت کم ہوگی اور قیمتی زرمبادلہ کی بچت ممکن بنے گی۔

Comments are closed.