چیف جسٹس پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز مہم پر ایف آئی اے کا ایکشن ۔ ایف آئی اے نے 47 صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس سمیت 65افراد کو نوٹسز جاری کر دئیے۔ 115 انکوائریاں باضابطہ طور پر رجسٹر ڈ کر دی گئیں۔ سماعت کی تاریخ 30 اور 31 جنوری 2024 مقرر کی گئی ہے
نوٹسز جاری ہونےو الوں میں عمران ریاض، عارف حمید بھٹی ،مطیع اللہ جان، سید عیسی ٰ حسن نقوی ، پارس جہانزیب شامل ہیں۔ اوریامقبول جان ، سیرل المیڈا، صابر شاکر، شاہین صہبائی، عدیل راجہ، صدیق جان، ثمر عباس کو بھی نوٹس جاری کیاگیا ۔
ایف آئی اے کی جانب سے سہیل رشید ، ریاض الحق، ثاقب بشیر اوراسد طور کو بھی طلب کیا گیاہے۔ طارق متین ،ثمر عباس، اظہر مشوانی ،رضوان احمد، محمد فہیم اختر،اقرار الحسن، ملیحہ ہاشمی، جبران ناصر اور دیگر کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ پی ٹی اے اور مجاز ادارے کارروائی کر رہے ہیں۔ سینکڑوں اکاؤنٹس کو مانیٹر کیا گیا اوران کیخلاف کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ 13 جنوری کے فیصلے کے بعد ملک کے اندر اور باہر عدلیہ مخالف مہم شروع کر دی گئی تھی ۔ حکومت نے چھ رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ۔ جے آئی ٹی ایف آئی اے ، آئی ایس آئی، آئی بی اور پی ٹی اے نمائندوں پر مشتمل ہے۔ جے آئی ٹی نے پی ٹی اے کو نفرت انگیز مواد پھیلانے ، اپ لوڈ، شئیر یا کمنٹ کرنے والوں کی تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed.