خزانہ خالی ہے ، بجلی بلوں پر سبسڈی نہیں دے سکتے ،نگران وزیر خزانہ

 اسلام آباد:نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ عوام کی تکلیف کا احساس ہے لیکن خزانہ خالی ہے ۔ حکومت کے پاس سبسڈی دینے کی گنجائش نہیں ، ملکی معیشت میں فوری بہتری ممکن نہیں۔ نگران وزیر تجازت و صنعت گوہر اعجاز کہتے ہیں،کمیٹی آئی پی پیز کیساتھ معاہدہ کھولنے کی سفارش کرے تو حکومت کو اعتراض نہیں ہوگا۔

سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس  ہوا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر خزانہ نے کہاکہ ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا گیا ، فوری بہتری نہیں ہو سکتی ۔بجلی بلوں کے حوالے سے کمیٹی اراکین نے ریلیف کا مطالبہ کیا تو وزیر خزانہ نے کہاکہ عوام کی تکلیف کا احساس ہے تاہم خزانہ خالی ہے، حکومت بمشکل اپنے اخراجات پورے کر رہی ہے ، ہمیں آئی ایم ایف کے شرائط پر عملدرآمد جبکہ نجکاری کا عمل تیز کرنا ہو گا۔ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاکستان میں مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ نافذ ہے، آئی ایم ایف معائدے کے تحت حکومت ڈالر کی قیمت میں استحکام کیلئے مداخلت نہیں کر سکتی ۔۔

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت ہوا۔ نگران وزیر تجازت و صنعت گوہر اعجاز نے کہاکہ موجود بجلی ٹیرف کیساتھ کاروبار کرنا مشکل ہو چکاہے ، کمیٹی ٓئی پیز کیساتھ معاہدہ کھولنے کی سفارش کرے تو حکومت کو اعتراض نہیں ہوگا۔

Comments are closed.