پاکستان کی کشمیر یوں کو حریت رہنماء سید علی گیلانی کے جنازے میں شرکت سے روکنے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی رویئے اور مظالم سے نام نہاد اور جعلی بھارتی جمہوریت بے نقاب ہو گئی۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی نے زندگی بھر اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا، پاکستان حق خودارادیت کے حصول پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ بے پناہ ذاتی مشکلات اور جبر و استبداد کا کوئی ہتھکنڈا علی گیلانی کے آہنی عزم کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا، سید علی گیلانی استصواب رائے کی کشمیریوں کی تحریک کی حقیقی آواز اور ہیرو تھے، سید علی گیلانی کی پاکستان اور کشمیر سے بے مثال وابستگی اور محبت پر انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومتِ پاکستان اور عوام سید علی گیلانی کی وفات پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں، اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی عمر بھر جدوجہد کرنے پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، وہ کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت تھے۔ ناجائز بھارتی قبضے اور جبرواستبدا کے خلاف سید علی گیلانی نے اپنی جدوجہد سے کشمیر کی تین نسلوں کو ایک نیا عزم و حوصلہ دیا، وہ لمحہ بھر کے لئے بھی اپنی نظریاتی سمت سے کبھی غافل نہیں ہوئے، وہ اپنے قلب و روح کی پوری وابستگی کے ساتھ جائز و منصفانہ نصب العین پر کاربند رہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال پر ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ کابل ایئر پورٹ پر حملے افسوسناک تھے، لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں، افغانستان کے حالات کی وجہ سے پاکستان نے بڑی تعداد میں جانی و مالی قربانیاں دیں، پاکستان سے بڑھ کر افغانستان میں امن کا خواہاں کوئی اور ملک نہیں ہوسکتا، افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا موقف تعمیری اور واضح ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے وزیر خارجہ نے وسط ایشیائی ریاستوں کا دورہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے افغان مسئلے پر کئی ملکوں کے سربراہان سے بات کی، پاکستان نے افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا میں مدد کی۔ ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخارنے کہا کہ پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کاخواہاں ہے،پاکستان افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلیے اقدامات کررہاہے۔
Comments are closed.