امریکا میں سمندری طوفان آئیڈا سے تباہی، نیواورلینزمیں بجلی معطل،ایک شخص ہلاک

سمندری طوفان آئیڈا امریکہ کی صنعتی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا جس کے باعث شدید طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں نے تباہی مچا دی ہے۔ ریاست کے شہر نیو اورلینز میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے جب کہ طوفان کے باعث ایک شخص کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سمندری طوفان آئیڈا امریکی ریاست لوئزیانا کے شہر اورلینز سے کو ٹکرایا جس کے باعث شدید ہوائیں چلنے سے کئی عمارتوں کی چھتیں اڑ گئی اور دریائے مسی سیپی کے بہاؤ میں بھی تیزی آگئی۔طوفان کے نتیجے میں نیو اورلینز میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے اور ہزاروں لوگ شدید گرم موسم میں ایئرکنڈیشن اور ریفجریشن سے محروم ہو گئے۔

سیلاب کے انتباہ کے چند گھنٹے بعد بجلی فراہم کرنے والی مقامی کمپنی نے بتایا تھا کہ ‘ٹرانسمیشن کو تباہ کن نقصان پہنچنے کے باعث نیو اورلینز شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی ۔کیٹیگری چار کا یہ طوفان آئیڈا عین اسی روز ریاست سے ٹکرایا جب 16 برس قبل کیٹرینا نامی طوفان نے لوئزیانا اور مسی سیپی میں تباہی مچائی تھی۔سمندری طوفان آئیڈا کو امریکہ سے ٹکرانے والا پانچواں طاقت ور طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔

 طوفان کے باعث 150 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ تاہم بعد ازاں طوفان کی شدت میں کمی دیکھی گئی اور یہ کیٹیگری 2 تک پہنچ گیا۔طوفان اب نیو اورلینز کے 50 کلومیٹر مغرب سے شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔ماہرینِ موسمیات نے خبردار کیا کہ طوفان کے دوران 115 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں 33 ہزار نفوس پر مشتمل شہر ہوما کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے۔لوئزیانا کے شہر بیٹن روش کے مضافاتی علاقے پریریویل میں گھر کی چھت پر درخت گرنے سے ایک شخص ہلاک ہوا۔

مقامی پولیس نے ایک فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت نہیں ہو سکی ۔نیو اورلینز شہر اور ریاست کے دیگر علاقوں میں ایمرجنسی میڈیکل سروسز کو معطل کر دیا گیا ہے۔آئیڈا طوفان جن علاقوں سے ٹکرایا ہے وہ صنعتی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں کئی اہم بندرگاہیں بھی ہیں جنہیں بڑے پیمانے پر نقصان کا خدشہ ہے۔ریاست لوئزیانا میں دو جوہری توانائی کے پلانٹ بھی ہیں جن میں سے ایک نیو اورلینز کے قریب جب کہ دوسرا بیٹن روش شہر سے 43 کلو میٹر دور شمال مغرب میں واقع ہے۔صدر جو بائیڈن نے آئیڈا کی آمد سے قبل ہی لوئزیانا اور مسی سیپی کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کی منظوری دے دی تھی۔

Comments are closed.