اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے پرُ امن حل میں سہولت فراہم کرے، حریت کانفرنس
مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو 2 ارب 10 کروڑ ڈالر کا نقصان، مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ، سروے میں انکشاف
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرا من کےلئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری خوف و دہشت کا ماحول ختم ہو سکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ پر یہ ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ کشمیری عوام کی اپنے مستقبل کے بارے میں خواہشات جاننے کیلئے جموںوکشمیرمیں آزاد اور منصفانہ رائے شماری کرائے۔انہوںنے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری ظلم و تشدد بند کرانے کیلئے بھارت میں مودی کی فسطائی حکومت پر دباﺅ بڑھائے۔
دوسری جانب کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصرالاسلام ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان اور تحریک وحدت اسلامی نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں ہزاروں غیر کشمیریوں کی مقبوضہ وادی آمد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت سے کہاہے کہ وہ ان افراد کی مقبوضہ علاقے آمد کا مقصد واضح کرے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ بھارت کی فسطائی حکومت کی طرف سے کشمیری مسلمانوں کے وجود اور شناخت کو لاحق خطرے کا نوٹس لے ۔
جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے سرینگر میں پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جموں وکشمیر کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے جہاں نہتے کشمیریوں کاقتل عام ، پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں، گرفتاریاں ، دوران شب چھاپے اور گھروں کی توڑ پھوڑ روز کا معمول بن گیا ہے۔انہوں نے بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی رہنماﺅںکی حالت زار پر تشویش ظاہر کی ۔
کشمیرکے انسانی حقوق کے علمبردار عبدالقدیر ڈارنے ایک بیان میں جنوبی کشمیرمیںچھاپوں کے دوران بھارتی فوجیوںکی طرف سے گریجویشن کرنے والے کشمیری نوجوان اور درجنوں دیہاتیوں پر تشددکی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے کئے گئے ایک سروے کے مطابق گزشتہ سال 5 اگست کے بعد سے بھارت کی طرف سے مسلسل نافذ فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ کی معطلی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت مکمل طورپر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ بھارت کی طرف سے غیر قانونی طورپر گزشتہ سال اپنے آئین کی دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر کی معیشت کو دو ارب دس کروڑ ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔سروے میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کی معیشت کی منظم طورپرتباہی کے نتیجے میں 4لاکھ96ہزار کشمیریوں بے روز گار ہوگئے ہیں۔
Comments are closed.