اقوام متحدہ کی خصوصی ایجنسی بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم (آئی سی اے او) نے پاکستان کو فوری اصلاحاتی اقدامات لینے اور تمام نئے پائلٹس کو لائسنس اجرا کا عمل ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ متعدد دستاویزات اور فراہم معلومات کے مطابق عالمی تنظیم نے یہ تجویز پاکستان میں پائلٹس کے غیر قانونی لائسنس سے متعلق اسکینڈل سامنے آنے پر دی۔
عالمی ہوائی سفر کو محفوظ بنانے کے حوالے سے امور دیکھنے والی آئی سی اے او نے مذکورہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب 50 پائلٹس اور ان کو جعلی لائسنس جاری کرنے میں ملوث 5 سول ایوی ایشن افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
گزشتہ ہفتے آئی سی اے او کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن کو موصول ہونے والے خط میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو اپنے لائسنس دینے کے نظام کو بہتر بنانا اور مستحکم کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ لائسنس دینے کے تمام ترعمل میں کوئی بے ضابطگی اور خرابی موجود نہیں جبکہ نئے لائسنس کے اجرا سے پہلے معطل کیے جانے والے لائسنس کی مراعات پر نظرثانی کی جائے۔
پاکستان کی وزارت ہوا بازی کے اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ جعلی لائسنس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد جولائی سے کوئی نیا لائسنس جاری نہیں کیا گیا۔ مونٹریال میں موجود ایجنسی کی تجاویز ایسے موقع پر سامنے آئیں جب آئی سی اے او کو پاکستان کے ایوی ایشن سیفٹی مینجمنٹ نظام کے آڈٹ کی اجازت دی گئی۔
افسران نے بتایا کہ آئی سی اے او کی جانب سے آڈٹ اس سال نومبر میں شیڈول تھا جسے جون میں منتقل کردیا گیا تاکہ پاکستان سول ایوی ایشن (پی سی اے اے) اس دوران ضروری اصلاحات کے حوالے سے اقدامات کر سکیں۔ پاکستان سول ایوی ایشن کے ترجمان نے اس معاملے پر اپنا رد عمل نہیں دیا۔
واضح رہے کہ جعلی لائسنس اسکینڈل نے پاکستان سول ایوی ایشن انڈسٹری کو داغدار کردیا ہے جس سے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کو نقصان پہنچا ہے جبکہ یورپ اور امریکا میں پروازوں پر پابندی لگادی ہیں۔ مزید یہ کہ 50 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کرنے کے علاوہ اس سال 32 پائلٹس کو معطل بھی کیا گیا ہے۔
پائلٹس کے مشکوک یا جعلی لائسنسز کے معاملے کا آغاز 24 جون کو قومی اسمبلی میں کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ 860 پائلٹس میں سے 262 ایسے پائے گئے جن کی جگہ کسی اور نے امتحان دیا تھا۔
جس کے بعد پاکستان نے 26 جون کو امتحان میں مبینہ طور پر جعل سازی پر پائلٹس کے لائسنسز کو ‘مشکوک’ قرار دیتے ہوئے انہیں گراؤنڈ کردیا تھا۔ جس کے بعد یورپی یونین اور مختلف ممالک نے پاکستانی پائلٹس کو کام کرنے سے روکتے ہوئے ان کے لائسنسز کی تصدیق کا عمل شروع کیا تھا۔
Comments are closed.