عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی سماعت

دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت آج سے شروع ہو رہی ہے۔
بھارت نے آٹھ مئی دو ہزار سترہ کو عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا کہ پاکستانی فوجی عدالت نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرانے کے الزام میں اس کے شہری کلبھوشن سدھیر یادیو کو پھانسی کی سزا سنا کر ویانا کنونشن انیس سو تریسٹھ کی خلاف ورزی کی ہے۔
بھارتی درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ پاکستان نے کلبھوشن کی گرفتاری کافی عرصہ تک ظاہر نہیں کی بھارتی حکومت کو کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کا پتہ ایک پریس ریلیز سے ہوا۔ جب کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی نہ دینے کا بھی الزام لگایا گیا۔
عالمی عدالت انصاف سے استدعا کی گئی کہ وہ پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی پھانسی سے روکے اور اس درخواست کا فیصلہ آنے تک پاکستانی فوجی عدالت کے سزائے موت کے حکم کو معطل کرے۔
نو مئی دو ہزار سترہ کو عالمی عدالت انصاف نے بھارتی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کو نوٹسز جاری کیے
پندرہ مئی دو ہزار سترہ کو عالمی عدالت انصاف میں مقدمے کی ابتدائی سماعت ہوئی۔ جس میں بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا پر عملدرآمد رکوانے کی استدعا کی جب کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا اور بھارتی درخواست کو مسترد کرنے کی استدعا کی گئی۔
اٹھارہ مئی دو ہزار سترہ کو عالمی عدالت انصاف نے بھارتی درخواست پر فیصلہ آنے تک کلبھوش یادیو کو پھانسی دینے سے روک دیا۔
تیرہ جون دو ہزار سترہ کو عالمی عدالت انصاف کے صدر نے تیرہ ستمبر دو ہزار سترہ کو بھارت جبکہ تیرہ دسمبر دو ہزار سترہ تک پاکستان کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔ جو کہ مقررہ ڈیڈ لائنز کے اندر جمع کرا دی گئیں۔
سترہ جنوری کو عالمی عدالت انصاف نے بھارت کو سترہ اپریل دو ہزار اٹھارہ جب کہ پاکستان کو سترہ جولائی دو ہزار اٹھارہ تک تحریری جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دیا جو مقررہ تاریخوں تک جمع کرا دیئے گئے۔
آج اس اہم مقدمے کی سماعت مقامی وقت کے مطابق دس بجے شروع ہو گی جو دن ایک بجے تک جاری رہے گی۔ چار روزہ سماعت کے دوران پاکستان اور بھارت کی قانونی ٹیمیں دلائل دیں گی۔

Comments are closed.