اسلام آبادہائی کورٹ کا العزیزیہ ریفرنس میرٹ پر سننے کا فیصلہ ،نیب کی استدعا مسترد

 اسلام آباد: اسلام آبادہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس کو میرٹ پر سننے کا فیصلہ سنا دیا۔۔ عدالت نے نیب کی جانب سے کیس احتساب عدالت واپس بھجوانے اور ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کردی۔وکیل صفائی کے دلائل مکمل، نیب پراسیکیوٹر منگل کے روز دلائل دیں گے ۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نواز شریف کی سزا کے خلاف اور نیب کی سزا بڑھانے کی اپیل کو یکجا کرکے سماعت کی۔اس موقع سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی لیگی رہنماوں کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ نوازشریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل کا آغازکرتے ہوئے کہاکہ نیب نے سپریم کورٹ کے احکامات پر ریفرنس دائر کیے جن میں الزام ایک جیسا تھا۔فلیگ شپ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کوبری کر دیا تھا لیکن ایک ہی الزام پر الگ الگ ریفرنس دائر کیے گئے، ہم نے درخواست دی تھی کہ ایک الزام پرصرف ایک ہی ریفرنس دائر ہونا چاہیے تھا۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے مزید کہا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز 2001 میں بنائی گئی، اس وقت حسین نواز کی عمر 28 سال تھی،نواز شریف کا یہ کیس پچھلےکیس سے بھی بہتر ہے، کیونکہ اس عرصے میں نواز شریف پبلک آفس ہولڈر بھی نہیں تھے، سپریم کورٹ میں حسین نواز کی جانب سے جمع کروائی گئی دستایزات سے بھی  نواز شریف کا کوئی تعلق نہیں۔نیب پراسیکیوٹر آئندہ سماعت پر دلائل دیں گے ، کیس کی مزید مزید سماعت 12 دسمبر کوہوگی ۔۔

Comments are closed.