چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سائفر کیس کی جیل میں سماعت فوری روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سائفر کیس کی جیل میں سماعت فوری روکنے کا حکم دے دیا،عدالت نے جیل ٹرائل کی وجوہات پر مبنی تمام ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔ احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے جیل میں ہی تفتیش کی جائے ۔۔

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے کہاکہ بادی النظر میں تینوں نوٹیفکیشنز ہائیکورٹ کے متعلقہ رولز کے مطابق نہیں ہیں، وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی؟ جیل ٹرائل کی وجوہات پر مبنی تمام ریکارڈ پیش کیاجائے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں سے ریکارڈ لے کر عدالت کے سامنے رکھ دوں گا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم امتناع جاری کر تے ہوئے سائفر کیس کی جیل میں سماعت 16 نومبر تک روک دی تاہم ٹرائل کورٹ نے اڈیالہ میں سماعت کے دوران ایک گواہ اقرا ءاشرف کا بیان قلمبند اور جرح مکمل کرتے ہوئے سماعت 17 نومبر تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب القادر ٹرسٹ کیس میں ‏وزارت قانون کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت ہوئی ۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے چیئرمین پی ٹی آئی کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا جو بعد ازاں سنایا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بینچ نے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ کیس میں ضمانت بحالی کی درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Comments are closed.