عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے آٹے، گھی، چینی، دالوں اور چاول کے گیس اور بجلی پر بھی سبسڈی ختم کرنے کے ساتھ مالی نظم و ضبط قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا آغاز اکتوبر میں ہوگا، آئی ایم ایف نے سبسڈی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ مالی نظم و ضبط قائم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ آئی ایم کاکہناہے کہ آٹے ، گھی ، چینی ، دالوں اور چاول پر سبسڈی ختم کرکے صرف احساس پروگرام میں شامل افراد کو ہی ٹارگیٹیڈ سبسڈی دی جائے۔
مذاکرات میں پاکستانی معیشیت، اہداف کے حصول، سبسڈیز، محصولات اور گردشی قرضہ کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا،مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں حکومت کو1 ارب ڈالر قرض کی قسط جاری کی جائے گی۔ ذرائع کاکہناہے کہ مذاکرات کو نتیجہ خیزبنانے کے لیے حکومت نے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی تیاریاں کرلی ہیں۔
Comments are closed.