پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور امریکا میں رجسٹرڈ نمائندے شہباز گل کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک جانے اور قیادت چھوڑنے پر این آر او کی پیشکش ہوئی جسے کپتان نے یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ وہ نواز شریف یا آصف زرداری نہیں۔
امریکی شہر نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز کے سامنے پی ڈی ایم حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ پچھہتر برسوں سے سیاست سے دور رکھنے کی پالیسی جاری ہے، مڈل کلاس افراد، خواتین اور غیرجانبدار صحافی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے عوام کے لئے عالمی معیار کے ہسپتال، یونیورسٹیاں بنائیں اور دو جماعتوں کی باریاں ختم کیں۔ اس سے بڑھ کر نہ صرف انہوں نے شہباز گل، زرتاج گل، مراد سعید جیسے لوگوں کو سیاست میں آنے کا موقع دیا اور انہیں شخص سے شخصیت بنایا اور مڈل کلاس افراد کو گورننس کے اندر شامل کیا، نہ صرف ملک کی فوج بلکہ عدلیہ، وکلاء سمیت اہم شعبے ایلیٹ کلاس کے زیر قبضہ ہیں۔
انہوں نے تحریک انصاف چھوڑنے والے ساتھیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو کیمروں کے سامنے افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہیں وہ بعد میں فائیواسٹار ہوٹلوں کے اندر بیٹھ کر قہقہے لگاتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بیشتر لوٹوں کا ہمیں بہت پہلے سے علم تھا لیکن خیال یہ تھا کہ وہ عمران خان کے نظریے کے مطابق ڈھل چکے ہوں گے۔
شہباز گل نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کپتان کے سچے کھلاڑی ہیں، انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ عمران خان کو ملک چھوڑنے اور پارٹی سے الگ ہو جانے کی صورت میں این آر او کی پیشکش ہو چکی ہے لیکن انہوں نے اسے ٹھکرا دیا ہے، عمران خان نے پیشکش کرنے والوں کو جواب دیا ہے کہ نہ تو وہ نواز شریف ہیں کہ ملک سے بھاگ جائیں اور آصف علی زرداری کہ این آر او لے لیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے واضح کیا ہے کہ وہ وزیراعظم بننے کے لئے سیاست نہیں کر رہے، جیل میں ڈالنے یا مارے جانے کا خوف نہیں، کپتان آخری گیند تک لڑنے کے لئے ڈٹ چکا ہے، اوورسیز پاکستانی بھی ایک انچ جگہ نہ چھوڑیں اور پوری دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں۔
Comments are closed.