آزاد کشمیر میں سیاسی منظرنامہ ایک بار پھر بدلنے جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی کے عمل میں وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کے طور پر سینئر رہنما چودھری یاسین کے نام کی منظوری دے دی ہے۔ پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے حتمی فیصلہ بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
وزارتِ عظمیٰ کے لیے ناموں پر غور
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی میں وزارتِ عظمیٰ کے منصب کے لیے چار نام زیرِ غور تھے، جن میں چودھری یاسین، لطیف اکبر، فیصل ممتاز راٹھور اور سردار یعقوب خان شامل تھے۔ پارٹی قیادت نے مختلف سیاسی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد چودھری یاسین کو متفقہ طور پر وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔
بلاول بھٹو کا اجلاس اور حتمی منظوری
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت اجلاس میں آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت شریک تھی۔ اجلاس کے دوران مختلف ناموں پر تفصیلی مشاورت کے بعد بلاول بھٹو نے چودھری یاسین کے نام کی منظوری دی۔ پارٹی کی جانب سے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان آج رات متوقع ہے۔
ان ہاؤس تبدیلی کی تیاریاں
سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے مطلوبہ عددی اکثریت حاصل کرنے کے لیے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی آئینی دائرے میں رہ کر کی جائے گی تاکہ حکومت کی قیادت میں تبدیلی جمہوری انداز میں عمل میں لائی جا سکے۔
سیاسی پس منظر
آزاد کشمیر میں حالیہ ہفتوں کے دوران حکومتی کارکردگی پر تنقید اور اندرونی اختلافات میں اضافے کے بعد ان ہاؤس تبدیلی کی تحریک نے رفتار پکڑ لی تھی۔ پیپلز پارٹی کی قیادت اس عمل کو سیاسی استحکام اور بہتر گورننس کی جانب ایک قدم قرار دے رہی ہے۔
تجزیہ
سیاسی ماہرین کے مطابق چودھری یاسین کی نامزدگی پیپلز پارٹی کے اندر متوازن قیادت کے تصور کو تقویت دے گی۔ وہ طویل عرصے سے آزاد کشمیر کی سیاست میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور ان کا تجربہ پارٹی کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.